فیڈررکرئیر کے 100ویں خطاب سے ایک کامیابی دور

   

دبئی ۔2 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) سوئٹزرلینڈ کے ٹینس اسٹار راجر فیڈرر نے دبئی چمپیئن شپ کے سیمی فائنل میں کروشیا سے تعلق رکھنے والے نوجوان کھلاڑی بورنا کورک کو باآسانی شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی اور انفرادی طور پر خطابات کی سنچری بنانے سے ایک کامیابی دور رہ گئے ہیں۔فائنل میں فیڈرر کا مقابلہ یونان کے ابھرتے کھلاڑی اسٹیفانوس سٹسیپاس سے ہوگا ۔ ٹینس کی تاریخ میں 20 گرانڈ سلام خطابات حاصل کرنے والے 37 سالہ راجر فیڈرر کا دبئی چمپئن شپ کے فائنل میں ابھرتے ہوئے یونانی اسٹار اسٹیفانوس سے مقابلہ ہوگا جہاں کامیابی کی صورت میں وہ تاریخ رقم کریں گے۔ راجر فیڈرر نے سیمی فائنل میں بورنا کورک کو67 منٹ کے مقابلے میں باآسانی 6-2 اور 6-2 سے شکست دے دی۔ میچ میںکامیابی کے بعد راجر فیڈررنے کہا کہ میرے خیال میں میچ کے دوران انہیں زیادہ مواقع نہ دینا اور انہیں شکست کا احساس دلانا اہم تھا اور آخر میں اچھا کھیلنے پر میں خوش ہوں۔ فیڈرر فائنل میں کامیابی کی صورت میں پروفیشنل سطح پر 100 خطابات جیتنے والے دوسرے کھلاڑی بن جائیں گے جبکہ دبئی میں اب تک وہ 7 خطابات حاصل کرچکے ہیں۔ ان سے قبل امریکہ کے سابق کھلاڑی جمی کونرز نے 109 خطابات جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا جو تاحال پہلے نمبر پر ہیں۔دبئی چمپیئن شپ کے دوسرے سیمی فائنل میں اسٹیفانوس نے جائل مونفلز کو اعصاب شکن مقابلے کے بعد 4-6، 7-6 اور 7-6 سے شکست دی ۔ راجر فیڈرر کو دبئی چمپیئن کے فائنل میں پسندیدہ قرار دیا جارہا ہے اس لئے خطابات کی سنچری مکمل کرنے کے امکانات بھی روشن ہیں لیکن فیڈرر کے لئے مقابلہ آسان نہیں ہوگا۔ دونوں کھلاڑی جنوری 2019 میں آسٹریلین اوپن میں بھی مدمقابل آئے تھے لیکن اس مقابلے میں اسٹیفانوس نے حیران کن طور پر کامیابی حاصل کرکے سیمی فائنل میں جگہ بنائی تھی۔ راجر فیڈرر نے 100 خطابات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیفانوس نے آسٹریلین اوپن میں میرا مقابلہ کیا تھا اور وہ ایک مشکل کھلاڑی ہیں اور لگتا ہے کہ تاحال 100 خطاب تک پہنچنے کے لیے کافی دور ہیں۔