لندن۔ 13 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) آٹھ مرتبہ کے ومبلڈن چمپین روجر فیڈرر عالمی نمبر ایک نواک جوکووچ کے خلاف کل ومبلڈن کا فائنل کھیلیں گے۔ 37 سالہ فیڈرر اپنے گرانڈ سلام کی تعداد میں ایک اور اضافہ کرتے ہوئے 21 واں خطاب حاصل کرسکتے ہیں جبکہ چار مرتبہ کے ومبلڈن چمپین اور دفاعی چمپین جوکووچ اپنا 16 واں خطاب حاصل کرسکتے ہیں۔ 13 برس کے دوران جوکووچ نے فیڈرر کے خلاف کھیلے گئے مقابلوں میں 25-22 کی سبقت بنائی ہے۔ علاوہ ازیں گزشتہ 20 مقابلوں میں 14 مرتبہ فاتح رہے۔ علاوہ ازیں 2014ء اور 2015 ء میں جوکووچ نے فیڈرر کو شکست دی تھی جبکہ فیڈرر نے 2012ء ومبلڈن کے سیمی فائنل میں جوکووچ کو شکست دی تھی۔ فیڈرر آئندہ ماہ 38 سال کے ہوجائیں گے اور اگر کل وہ خطاب جیتنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو پھر وہ کین روسوال کے بعد معمر ترین ومبلڈن چمپین ہوں گے جیسا کہ روسوال نے 1972ء میں آسٹریلیائی اوپن خطاب حاصل کیا تھا۔ فیڈرر جنہوں نے کوارٹر فائنل میں ٹورنمنٹ کا 100 واں مقابلہ اپنے نام کیا تھا، جبکہ سیمی فائنل میں انہوں نے اپنے طویل اور کٹر حریف رافیل نڈال کو مقابلے کے سخت آغاز کے بعد 7-6(3)، 1-6، 6-3، 6-4 سے شکست دی جبکہ دوسری جانب جوکووچ نے اپنے سیمی فائنل مقابلے میں ایک اور اسپینی حریف روبیریٹو باٹسٹا کو 6-2 ، 4-6، 6-3، 6-1 سے شکست دی ہے۔ جوکووچ، فیڈرر کے خلاف چھٹا ومبلڈن فائنل کھیلیں گے اور وہ فیڈرر کو شکست دے کر اپنے کیریر کا 16 واں خطاب حاصل کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ جوکووچ نے فائنل کے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فیڈرر کے خلاف مقابلہ آسان نہیں ہوگا لیکن کامیابی کیلئے وہ اپنی تمام ترصلاحیتیں اور توانائیاں جھونک دیں گے۔ دریں اثناء فیڈرر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس میرے لئے کافی شاندار رہا جیسا کہ میں نے ومبلڈن فائنل سے قبل ہال اوپن بھی اپنے نام کیا ہے۔ جوکووچ کے خلاف ایک دہے سے مقابلے کھیل رہا ہوں اور ہم دونوں ایک دوسرے کے کھیل سے اچھی طرح واقف ہیں۔