فیڈرر اور واؤرنیکا کو حیران کن شکست،دیمترو سیمی فائنل میں

   

نیویارک ۔ 4ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) سیزن کے آخری گرانڈ سلام یو ایس اوپن میں خطاب کے مضبوط دعویدار کھلاڑیوں کی حیران کن شکست کا سلسلہ جاری ہے جیسا کہ کوارٹر فائنل مقابلہ میں خطاب کے مضبوط دعویدار اور 20مرتبہ کے گرانڈ سلام چمپئن راجر فیڈرر کو گریجار دیمترو نے پانچ سیٹوں پر مشتمل مقابلہ میں شکست دی ۔ دوسری جانب ایک اور کوارٹر فائنل میں دوسرے سوئٹزرلینڈ کے کھلاڑی اسٹانسلیس کھلاڑی کو بھی روسی کھلاڑی ڈینیل میڈیویڈو کے خلاف شکست برداشت کرنی پڑی ۔ اس طرح سیمی فائنل میں دونوں ہی غیر معروف کھلاڑی ہیں ، حالانکہ امید کی جارہی تھی کہ فیڈرر اور واؤرنکا پھر ایک مرتبہ سیمی فائنل میںمدمقابل ہوں گے لیکن فیڈرر کو 6-3 ، 4-6 ، 6-3 ، 4-6 ، 2-6 کی شکست برداشت کرنی پڑی ۔ سیمی فائنل میں عالمی درجہ بندی میں نچلے مقام پر موجود دیمترو کی رسائی ایک ریکارڈ ہے کیونکہ اس سے قبل 1991ء کے کوارٹر فائنل میں 174ویں مقام کے جیمی کارنر نے رسائی حاصل کی تھی ۔ دیمترو نے کامیابی کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ میں خوش ہوں کیونکہ مقابلہ کے دوران میں نے خود سے یہ کہا تھا کہ میں کھیل پر اپنی توجہ مرکوز کروں ۔ دیمترو پہلی مرتبہ یو ایس اوپن کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی ہے کیونکہ اس سے قبل وہ 2014 ومبلڈن اور 2017آسٹریلین اوپن کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی تھی ۔ فیڈرر جو کہ یہاں پانچ مرتبہ خطاب حاصل کرچکے ہیں لیکن وہ 2008ء کے بعد یہاں خطاب حاصل نہیں کرپائے ہیں ۔ حالانکہ انہوں نے صرف 29منٹوں میں پہلا سیٹ اپنا نام کرتے ہوئے کامیابی کی سمت اپنا قدم بڑھایا تھا لیکن فیصلہ کن سیٹ میں فیڈرر کو دو مرتبہ اپنی سرویس گنوانی پڑی جس کی وجہ سے دیمترو کو فیصلہ کن سیٹ میں 4-0کی اہم سبقت حاصل ہوئی جو کو وہ برقرار رکھتے ہوئے کامیابی حاصل کی ۔ علاوہ ازیں ڈینیل نے تین مرتبہ کے گرانڈ سلام چمپئن ووارنکا کو 7-6 (8-6) ، 6-3 ، 3-6 ، 6-1سے شکست دی اور وہ وبھی پہلی مرتبہ سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی ہے ۔ خاتون زمروں کے مقابلوں میں سابق عالمی نمبر ایک سرینا ولیمس نے یو ایس اوپن کی 100ویں کامیابی حاصل کی ہے جیسا کہ انہوں نے چینی کھلاڑی وانگ کیانگ کو بہ آسانی 6-1, 6-0سے شکست دی ۔