تلنگانہ و اے پی حکومتیں اپنا موقف پیش کرینگی ۔ راجیو دھون ریاست کے وکیل
حیدرآباد۔3فروری(سیاست نیوز) تلنگانہ و آندھراپردیش میں 4فیصد مسلم تحفظات کے مقدمہ کی سپریم کورٹ میں کل 4 فبروری کو سماعت مقرر ہے۔ حکومت آندھرا پردیش کی جانب سے ریاست میں مسلمانو ںکو بی سی (ای ) کے زمرہ میں شامل کرکے ملازمتوں اور تعلیم میں فراہم 4فیصد تحفظات کے خلاف مقدمہ میں سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے اور اس دوران فریقین کی جانب سے وکلاء 5ججس پر مشتمل بنچ کے روبرو اپنے موقف کو رکھیں گے۔ متحدہ آندھراپردیش میں ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی کی زیر قیادت کانگریس حکومت کی جانب سے فراہم تحفظات کا سلسلہ اب بھی جاری ہے اور عدالت نے تحفظات کو برخواست کرنے کی درخواست کی سماعت کے دوران جوں کا توں موقف رکھنے کی ہدایت دی تھی جس کے سبب تحفظات کے ثمرات سے بی سی (ای) زمرہ میں شامل طبقات استفادہ کررہے ہیں۔ مقدمہ میں تقسیم آندھرا پردیش کے بعد تلنگانہ اور آندھرا پردیش نے فریق بننے کا فیصلہ کیا تھا اور 4 فروری کو سپریم کو رٹ میں ہونے والی سماعت میں آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے وکلاء کے علاوہ دیگر فریقین کے وکلا ء بھی پیش ہوں گے ۔ ذرائع کے مطابق جمیعۃ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش کے علاوہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے سینیئر وکیل راجیو دھون پیروی کریں گے۔حکومت تلنگانہ نے رات دیر گئے مسلم تحفظات کے مقدمہ میں راجیو دھون کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔