ف12ی فیصد مسلم تحفظات کے معاملے میں چیف منسٹر کی مجرمانہ خاموشی

   

بی جے پی سے خفیہ ساز باز کے بعد مسلمان نظرانداز، محمد علی شبیر کا ردعمل

حیدرآباد۔/20 نومبر، ( سیاست نیوز) کنوینر تلنگانہ کانگریس پولٹیکل افیرس و سابق وزیر محمد علی شبیر نے ایک ماہ کے دوران چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے تین مرتبہ پریس کانفرنس کا اہتمام کرنے ، ایس سی زمرہ بندی، قبائیلیوں کے تحفظات میں توسیع کرنے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا۔ تاہم 4 فیصد مسلم تحفظات کو 12 فیصد تک توسیع دینے کے مطالبہ پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرنے کا چیف منسٹر کے سی آر پر الزام عائد کیا۔ محمد علی شبیر نے آج ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ٹی ار ایس کی بی جے پی سے خفیہ ساز باز ہوگئی ہے جس کے بعد چیف منسٹر کے سی آر مسلم تحفظات کو نظرانداز کررہے ہیں جبکہ ٹی آر ایس نے 2014 اور 2018 کے اپنے انتخابی منشور میں مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ 7 سال مکمل ہونے کے باوجود مسلم تحفظات کے وعدہ کو برفدان کی نذر کردیا گیا ہے۔ ایس سی، ایس ٹی اور بی سی طبقات کے مسائل کے علاوہ دوسرے مسائل پر حکومت کی جانب سے مرکز سے نمائندگی کی جارہی ہے مگر مسلم تحفظات کو عملاً نظر انداز کیا جارہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی سے ٹی آر ایس کی خفیہ ساز باز کے بعد تلنگانہ حکومت میں مسلمانوں کو تمام شعبوں میں نظرانداز کیا جارہا ہے۔ حالیہ دور میں سرکاری و دیگر شعبوں میں جو بھی تقررات وغیرہ ہوئے ہیں ان میں مسلم نمائندگی کو غائب کردیا ہے۔ ن