ف80فیصد لوگ کرونا وائرس کے خطرے سے محفوظ: پروفیسر کارل فریسٹن

   

لندن۔7 جون (سیاست ڈاٹ کام)معروف برطانوی نیورو سائنس دان پروفیسر کارل فریسٹن نے دعویٰ کیا ہے کہ 80 فی صد لوگ کرونا وائرس کا شکار نہیں ہوسکتے۔انہوں نے ان ہرڈ لاک ڈاؤن ٹی وی سے ایک انٹرویو میں کرونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے موجودہ اختیار کردہ پالیسی کے بارے میں اپنے شکوک کا اظہار کیا ہے۔حال ہی میں سائنس دانوں نے اس مفروضے کا اظہار کیا تھا کہ آبادی کی اکثریت کووِڈ19 کا شکار ہوسکتی ہے لیکن اس کی عملی طور پر تصدیق نہیں ہوئی کیونکہ کرونا وائرس کے بیشتر معاملات میں تو تمام علامات ظاہر نہیں ہوتی ہیں۔اس لیے اس دعوے کی تصدیق ممکن نہیں ہے جبکہ دنیا کی حکومتوں نے اس کے باوجود کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا تھا۔پروفیسر فریسٹن نے انٹرویو میںکہا ہے کہ آبادی کی اکثریت میں کووِڈ19 سے بچاؤ کے لیے کسی نہ کسی طرح کی پہلے سے قوتِ مدافعت موجود تھی، وہ بروئے کارآئی ہے اور اس مہلک وائرس کا شکار نہیں ہوئی ہے۔ان سے قبل ایک ماہر مائیکل لیویٹ نے مئی کے اوائل میں یہ دلیل پیش کی تھی کہ ریاضی کے ڈیٹا سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ کرونا وائرس کا شکار افراد کی تعداد میں دن دگنا رات چوگنا اضافہ ہوا ہے۔پروفیسر فریسٹن نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ جاری تحقیق سے یہ بھی انکشاف ہوگا کہ ان کے آبائی وطن برطانیہ میں آبادی کی اکثریت اس مرض میں مبتلا ہونے کے خطرے سے دوچار نہیں ہوگی اور میرے خیال میں یہی کچھ ہوگا۔خود پروفیسر فریسٹن وبائی امراض کے ماہر ہیں اور نہ عام بیماروں کے ماہر بلکہ وہ ایک نیورو سائنس دان ہیں ، وہ دماغ کی تصویر کشی کی تیکنیک شماریاتی پیرا میٹرک میپپنگ کی ایجاد کی وجہ سے مشہور ہیں۔