این آر سی و سی اے اے کے خلاف جے اے سی کا فیصلہ ، محمد مشتاق ملک ، اسماء زہرہ و دیگرکی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔6فبروری(سیاست نیوز) شہریت ترمیمی قانون( سی اے اے) ‘ قومی رجسٹرر برائے شہریت (این آرسی ) اور قومی آبادی رجسٹرر ( این پی آر) کے خلاف خواتین کے معلنہ ایک روزہ احتجاجی دھرنے کو ملین مارچ کے طرز پر کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کنونیر مخالف سی اے اے‘ این آرسی او راین پی آر جوائنٹ ایکشن کمیٹی برائے تلنگانہ وآندھرا جناب محمد مشتاق ملک نے نئے شہریت قانون کے خلاف حیدرآباد میںاحتجاجی مظاہرے کرنے والوں کے تئیں تلنگانہ پولیس کے رویہ کو افسوس ناک قراردیا او رکہاکہ پولیس اگر احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ تعاون نہیںکرتی ہے تو ہم بھی آنے والے دنوں میںپولیس کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہیں کریں گے ۔اور مستقبل میںسنگین صورتحال اگر پیدا ہوتی ہے تو اس کی تمام تر ذمہ داری پولیس پر ہی عائد ہوگی ۔جے اے سی دفتر واقع اعظم پورہ میںمنعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب محمد مشتاق ملک نے کہاکہ خواتین کے48گھنٹوں کے دھرنے کی اجازت کے لئے درخواست کو پولیس نے تین مرتبہ منسوخ کیا اور ہمیںمجبور ہوکر ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا جہاں سے ہدایت ملنے کے بعد پولیس نے 9فبروری بروز اتوار ایک روز ہ خواتین کے احتجاجی دھرنے کی اندرا پارک دھرنا چوک پر اجازت دی ہے۔انہوں نے کہاکہ پرامن اور جمہوری انداز کے احتجاجی پروگراموں کو اجازت دینے سے پولیس کا انکار مخالف سی اے اے ‘ این آرسی اور این پی آر مظاہرین کے دلوں میںشکو ک وشبہات پیدا کررہا ہے۔انہوںنے کہاکہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اپنی مستقبل کی احتجاجی حکمت عملی تین مراحل میںطئے کی ہے ۔ پہلا مرحلہ خواتین کا احتجاج ہوگا جبکہ دوسرا مرحلہ کا احتجاج پندرہ منٹ کے لئے شام سات بجے کے بعد سارے تلنگانہ میں لائٹ بند کرنا ہے جبکہ تیسرے مرحلے میںایک سو کیلومیٹر کی انسانی زنجیر شامل ہے۔انہوںنے مزیدکہاکہ جے اے سی کو بدنام کرنے اور توڑنے کی مذموم کوششیں بھی کی جارہی ہیںجس کو کبھی کامیاب ہونے نہیںدیاجائے گا۔ کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈشعبہ خواتین اور احتجاجی دھرنے کی کنونیر ڈاکٹر اسما زہرہ نے نہ صرف حیدرآباد بلکہ تلنگانہ کی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اندرا پارک دھرنا چوک پر 9فبروری کے روز منعقد ہونے والے ایک روزہ احتجاجی دھرنے میںاپنے اہل وعیال کے شرکت کریں ۔ مولانا نصیر الدین اور عثمان خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشترکہ طور پر مجوزہ خواتین کے ایک روزہ احتجاجی دھرنے کو کامیاب بنانے کی اپیل کی اور کہاکہ سی اے اے ‘ این آرسی اوراین پی آر کے خلاف احتجاج کے دوران جو لوگ شہید ہوئے ہیں ‘ شرجیل امام اور ڈاکٹر کفیل خان سے معلنہ احتجاجی دھرنے کو منسوب کیاجائے گا۔انہو ںنے کہاکہ اس معصوم کو بھی یاد کیاجائے گا جو چارماہ کی عمر میںعدل وانصاف کی اس لڑائی میںشاہین باغ کے احتجاجی مظاہرے کے دوران شدید سردی کے باعث اپنی ماں کی آغوش میںلقمہ اجل کولبیک کہہ دیا ہے۔ڈاکٹر نیر فیروزاں‘ محترمہ رفیعہ نوشین‘ محترمہ انیسہ سامیہ ‘ محترمہ عائشہ اور دیگر خواتین بھی اس موقع پر موجود تھیں۔