قائدین میں اتحاد و مسلمانوں کی تائید حاصل کرنے کھرگے کی ہدایت

,

   

دہلی میں تلنگانہ قائدین کی صدر کانگریس سے ملاقات، بس یاترا کی تائید،راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی کو مہم کی ذمہ داری
حیدرآباد 21 جولائی (سیاست نیوز) صدر کانگریس ملکارجن کھرگے نے تلنگانہ کے قائدین کو تیقن دیا کہ اسمبلی انتخابات تک وقفہ وقفہ سے پارٹی قومی قائدین تلنگانہ کا دورہ کرکے عام جلسوں سے خطاب کریں گے۔ صدرپردیش کانگریس ریونت ریڈی کی قیادت میں تلنگانہ قائدین نے نئی دہلی میں ملکارجن کھرگے سے ملاقات کی اور تلنگانہ کی صورتحال سے واقف کرایا ۔ سکریٹری اے آئی سی سی سمپت کمار ، سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر اور سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ملو روی نے ملکارجن کھرگے سے اپیل کی کہ اسمبلی انتخابات تک تلنگانہ کیلئے پارٹی قومی قائدین کے پروگرام کو قطعیت دی جائے۔ کرناٹک میں کانگریس کی کامیابی کے بعد تلنگانہ عوام نے کانگریس کو برسر اقتدار لانے کا تہیہ کرلیا ہے ۔ قائدین نے کہا کہ کے سی آر حکومت کے خلاف عوامی ناراضگی میں اضافہ ہوا ہے۔ تلنگانہ کی انتخابی مہم میں راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی کو اہم ذمہ داری دی جائے تاکہ بی آر ایس کو شکست دینے میں مدد ملے۔ بی آر ایس اور دیگر پارٹیوں سے اہم قائدین کی کانگریس میں امکانی شمولیت کا حوالہ دیتے ہوئے ملکارجن کھرگے سے خواہش کی گئی کہ 30 جولائی کو محبوب نگر میں پرینکا گاندھی کے دورہ کو منظوری دی جائے۔ کھمم کی طرح بڑے جلسہ کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ جلسہ میں سابق وزیر جوپلی کرشنا راؤ اور رکن کونسل دامودر ریڈی کے علاوہ کئی دیگر قائدین کانگریس میں شمولیت اختیار کرینگے۔ ریونت ریڈی نے کھرگے کو بتایا کہ انتخابی سروے رپورٹس کانگریس کے حق میں ہیں اور تمام قائدین نے اختلافات فراموش کر کے متحدہ مقابلہ کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ عوامی رابطہ مہم کے تحت عنقریب بس یاترا کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا جس کی تاریخوں کا تعین پولیٹیکل افیرس کمیٹی اجلاس میں کیا جائیگا۔ بس یاترا دراصل پارٹی قائدین میں اتحاد کا مظاہرہ رہے گا۔ ریونت ریڈی نے مختلف طبقات کیلئے وعدوں کے ڈکلیریشن کی اجرائی سے واقف کرایا۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین ، او بی سی اور اقلیتوں کے لئے ڈکلیریشن کی تیاری کا کام جاری ہے ۔ ماہرین سے مشاورت کے بعد ڈکلیریشن کو قطعیت دی جائے گی اور اسے انتخابی منشور کا حصہ بنایا جائے گا۔ پارٹی نے 17 ستمبر کو انتخابی منشور جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملکارجن کھرگے نے تلنگانہ میں پارٹی قائدین کے اتحاد پر مسرت ظاہر کی اور کہا کہ کرناٹک کی طرح تلنگانہ میں کامیابی کا حصول صرف اتحاد سے ممکن ہے۔ انہوں نے ریونت ریڈی کو ہدایت دی کہ وہ تمام سینئر قائدین سے بہتر تال میل کے ساتھ انتخابی حکمت عملی طئے کریں۔ کھرگے نے واضح کردیا کہ امیدواروں کا انتخاب سروے رپورٹ کی بنیاد پر ہوگا اور کسی گوشہ سے سفارش یا دباؤ کو قبول نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے پارٹی میں ڈسپلن پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی تاکہ مخالفین کو کانگریس پرحملہ کرنے کا موقع نہ ملے۔ محمد علی شبیر نے مسلم ڈکلیریشن میں شامل کئے جانے والے امور سے صدر کانگریس کو واقف کرایا ۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اقلیتوں کی تائید کے حصول پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے ۔ کرناٹک کی طرح اگر تلنگانہ میں مسلمان متحدہ طور پر کانگریس کی تائید کریں تو اقتدار کا حصول ممکن ہے۔ انہوں نے مسلم ڈکلیریشن میں بعض امور شامل کرنے کی تجویز پیش کی۔ ر