نور سلطان : قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکائیف نے ملک میں جاری غیرمعمولی شورش کے خاتمہ کے لیے مظاہرین سے گفتگو کے بجائے سکیورٹی فورسز کو حکم دیا ہے کہ وہ بغیر انتباہ گولی چلا سکتی ہیں۔ گزشتہ روز قوم سے خطاب میں توکائیف نے کہا کہ ’مسلح ٹھگوں‘ کو ختم کر دیا جائے گا۔ اپنے اس خطاب میں توکائیف نے اپنے ملک میں فوج بھیجنے پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا شکریہ بھی ادا کیا۔ سکیورٹی فورسز اس وقت قازقستان کے سب سے بڑے شہر الماتی میں کئی اہم مقامات پر تعینات ہیں۔ یہی شہر حالیہ پرتشدد مظاہروں کا مرکز رہا ہے۔ امریکہ اور یورپی ممالک کا مطالبہ ہے کہ معاملے کو مذاکرات کے ذریعہ حل کیا جائے۔ دوسری جانب بیجنگ حکومت نے صدر توکائیف کے ’سخت اقدامات‘ کی تعریف کی ہے۔