قانون اور آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، جمہوریت پر بھی وار

,

   

ڈاکٹر امبیڈکر کا نام دکھاوے کیلئے لیا جارہا ہے ، آج خوش ہونے والے لوگ نتائج ضرور بھگتیں گے: گہلوٹ

جے پور : راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوٹ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں قانون اور آئین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے جمہوریت کو خطرہ میں ڈال دیا گیا ہے اور الیکشن جیتنے کے لئے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ ملک، ریاست کے باشندوں اور نوجوانوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ملک کس سمت جا رہا ہے ۔ گہلوٹ نے آج یہاں میڈیا سے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا ہمارے ملک کے آئین کو عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہے ، پوری دنیا کے ممالک اس کا احترام کرتے ہیں اور یہ اس کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، صرف دکھاوے کے لیے باباصاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکا نام لیتے ہیں ، تو کب تک چلے گایہ؟ اس لیے تشویش ہے کہ اگر وقت رہتے کرارا جواب نہ دیا گیا تو سب کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا، یہ میرا ماننا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک قانون کی حکمرانی سے چلتا ہے جس کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ آئین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اور جمہوریت کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے ، سی بی آئی، ای ڈی، انکم ٹیکس ہر جگہ چھاپے پڑ گئے ہیں۔ کیا ہو رہا ہے ، ملک میں، ملک، ریاست کے باشندوں اور نو جوانوں کو سمجھنا ہوگا کہ ملک کس سمت جا رہا ہے ، ورنہ آنے والے وقت میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی تو سب کو بھگتنا پڑے گا، ایک نہ ایک دن آج جو لوگ خوش ہو رہے ہیں، انھیں بھی بھگتنا پڑ سکتا ہے کیونکہ قانون کی حکمرانی سے ہی ملک چلتا ہے ، ریاستیں چلتی ہیں، گورننس چلتی ہے ، اس کی دھجیاں اڑا رہے ہیں یہ لوگ،آئین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، جمہوریت کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کرولی واقعہ پر کہا، ‘بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے صدر تیجسوی سوریا کس مقصد کے لیے یہاں آئے ۔ کرولی میں پیش آنے والا واقعہ افسوسناک تھا اور ہم سب نے اس کی مذمت کی۔ میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ یہ لوگ آگ لگانے کا کام کرتے ہیں اور اس کے بعد سے کرولی معاملے کو مسلسل پکڑ رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد پولیس افسران کے ساتھ میٹنگ کی گئی اور ہدایات دی گئیں کہ ریاست میں ایک بھی ایسا واقعہ نہ ہو۔ وسیع انتظامات کئے گئے تھے اور تمام مذاہب کے لوگوں نے رام نومی کے جلوس پر پھول برسائے اور کوئی واقعہ پیش نہیں آیا جبکہ ملک کی کئی ریاستوں میں فسادات پھوٹ پڑے اور آگ لگ گئی اور لوگوں کے مکانات توڑے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مکان گرانے کا حق کس نے دیا؟ ۔ وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کو بھی یہ حق نہیں کہ وہ بغیر تفتیش کسی کا گھر گرا دیں، اس میں بے قصور لوگ بھی ہیں ، ایک طرف کہہ رہے ہیں کہ کرولی میں بے قصور افراد پکڑے جا رہے ہیں تو دوسری طرف جو بے قصور ہیں ان کے مکان پر بلڈوزر چلادو گے کیا؟ ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ٹی وی دیکھ رہے تھے کہ غریب لوگ رو رہے تھے ، ملزمین میں نام آ گیا، مکان گر ا رہے ہیں۔ گھر منہدم کرنے کا حق کسی کے پاس نہیں، یہ قانون کے پاس ہے ۔