محبوب نگرمیں ممتازماہرسماجیات کانگریس اقلیتی قائدحنیف احمدکی میڈیاسے بات چیت
محبوب نگر۔30نومبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) پورے ملک میں پسماندہ (سب سے پسماندہ) مسلمان ہیں، ان کے مسائل پر پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں بحث ہونی چاہیے، اورتلنگانہ کے کارکن، ممتاز ماہر سماجیات اور کانگریس کے سینئر لیڈر حنیف احمد نے مطالبہ کیا ہے کہ ترقی اور بہبود کے لیے پورے ملک میں 5 فیصد ریزرویشن دیا جائے۔ انہوں نے محبوب نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم مودی نے پسماندہ مسلمانوں سے جو وعدہ کیا ہے اسے پورا کیا جائے۔ انہوں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ مسلمانوں کی فلاح و بہبود، ترقی اور سماجی انصاف کے لیے منصوبہ بند طریقے سے کام کریں۔ انہوں نے سچر کمیٹی کی رپورٹ کو لاگو کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس راجندر سنگھ سچر سمیت کئی کمیٹیوں اور کمیشنوں نے کہا ہے کہ مسلمانوں کی حالت دلتوں جیسے قبائلیوں سے بھی بدتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شرمناک ہے کہ مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک، جبر اور حملے آج بھی جاری ہیں۔انہوں نے اپنی تشویش کا اظہار کیا کہ مسلمان اس ملک کے اصل باشندے ہونے کے باوجود آئین کے ثمرات حاصل نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آبادی کے حساب سے قانون ساز اسمبلیوں میں مسلمانوں کی نمائندگی بڑھائی جائے۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں سابقہ بی آر ایس حکومت نے مسلم اقلیتوں کی ترقی، بہبود اور سیاسی نمائندگی کو نظر انداز کیا اور سینکڑوں ایکڑ وقف املاک کو اجنبی بنادیا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ کانگریس کو اقتدار میں آئے دو سال ہوچکے ہیں، اور وہ اب بھی مسلم اقلیتوں کے لیے انصاف چاہتے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ مسلم اقلیتوں نے یکطرفہ طور پر 40 اسمبلی سیٹوں پر کانگریس امیدواروں کو ووٹ دیا اور انہیں اقتدار میں لایا۔ اس موقع پر حنیف احمد نے مطالبہ کیا کہ بجٹ میں مسلم اقلیتی برادریوں کے لیے انتخابی منشور کے مطابق فنڈز مختص کیے جائیں، اقلیتی اعلامیے پر عمل کیا جائے، بلدیاتی انتخابات میں سیاسی نمائندگی دی جائے۔
