29 اگست کو کابینہ کا اجلاس، کالیشورم تحقیقاتی رپورٹ اور بی سی تحفظات ایجنڈہ میں شامل
قانونی ماہرین کی رائے پر فیصلہ کا امکان
حیدرآباد 26 اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کا مانسون سیشن توقع ہے کہ 30 اگست سے شروع ہوگا جبکہ 29 اگست کو ریاستی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوگا۔ ریاستی گورنر جشنو دیو ورما نے دونوں ایوانوں کااجلاس طلب کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کردیا ہے۔ اسمبلی اور کونسل کا اجلاس صبح10.30 بجے شروع ہوگا۔ کابینہ کے اجلاس میں اسمبلی کے مانسون سیشن سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ اجلاس کے پہلے دن جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی ایم گوپی ناتھ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایوان کو ملتوی کردیا جائے گا۔ گوپی ناتھ کا حالیہ دنوں میں دیہانت ہوا تھا۔ حکومت نے کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر میں مبینہ بے قاعدگیوں کی جانچ کرنے والے جسٹس پی سی گھوش کمیشن کی رپورٹ کو دونوں ایوانوں میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ پر مباحث کے بعد حکومت قصوروار افراد کے خلاف کارروائی طے کرے گی۔ تلنگانہ قانون ساز اسمبلی اور کونسل میں جسٹس پی سی گھوش کمیشن رپورٹ پر گرما گرم مباحث کا امکان ہے۔ حکومت نے کمیشن کی رپورٹ اپوزیشن کو حوالہ کرنے سے انکار کردیا اور کہاکہ اسمبلی اور کونسل میں مکمل رپورٹ پیش کرتے ہوئے مباحث کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ تلنگانہ ہائیکورٹ میں ایڈوکیٹ جنرل سدرشن ریڈی نے بھی واضح کیاکہ حکومت کمیشن کی رپورٹ پر اسمبلی میں مباحث کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرے گی۔ کمیشن کی رپورٹ کو کالعدم قرار دینے کے لئے سابق چیف منسٹر کے سی آر اور سابق وزیر ہریش راؤ نے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی لیکن عدالت نے عبوری راحت دینے سے انکار کردیا۔ چیف جسٹس اپریش کمار سنگھ نے حکومت کو ہدایت دی تھی کہ کمیشن کی رپورٹ پر مشتمل 60 صفحات پر مبنی خلاصہ سرکاری ویب سائٹ سے فوری حذف کیا جائے۔ کابینہ کے اجلاس میں جو 29 اگست کو سہ پہر 3 بجے سکریٹریٹ میں منعقد ہوگا، اُمید کی جارہی ہے کہ مجالس مقامی کے انتخابات اور پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی پر بھی اہم فیصلے ہوں گے۔ چیف سکریٹری رام کرشنا راؤ نے سرکاری محکمہ جات کے پرنسپل سکریٹریز اور سکریٹریز کو کابینی اجلاس کے موقع پر موجود رہنے کی ہدایت دی ہے۔ بی سی تحفظات کے سلسلہ میں ماہرین قانون سے مشاورت کے لئے 3 وزراء پر مشتمل جو کمیٹی تشکیل دی گئی وہ کابینی اجلاس سے قبل اپنی رپورٹ پیش کردے گی۔ کمیٹی میں ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا، وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی اور وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈی سریدھر بابو شامل ہیں۔ وزارتی کمیٹی نے ایڈوکیٹ جنرل سدرشن ریڈی اور ہائیکورٹ کے دیگر وکلاء سے پہلے مرحلہ کی مشاورت کی جبکہ نئی دہلی میں جسٹس سدرشن ریڈی اور ابھیشک منو سنگھوی سے اِس مسئلہ پر بات چیت کی گئی۔1