قانون شہریت کیخلاف حیدرآباد یونیورسٹی میں طلبہ کا احتجاج

,

   

Ferty9 Clinic

حیدرآباد 24 ڈسمبر (سیاست نیوز) حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کیمپس آج شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف دہل گیا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی دلیر طالبات کا ایچ سی یو میں شاندار استقبال کیا گیا اور مخالف حکومت نعروں سے کیمپس گونج اُٹھا۔ ایچ سی یو کے طلبہ نے اس موقع پر اپنی جدوجہد کی تاریخ کی یادیں تازہ کیں۔ اور طالبات کی دلیری پر ان کی ستائش کی گئی۔ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے امبیڈکر آڈیٹوریم میں مخالف این آر سی احتجاجی اجلاس کو محترمہ عائشہ رینا اور لدیدہ فرزانہ نے بھی مخاطب کیا۔ طالبات نے اپنے بیان جدوجہد کی اہمیت اور اس کی تاریخی حقیقت پر روشنی ڈالی اور شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو کالا قانون قرار دیا اور کہاکہ ہندوستانی سماج میں پھوٹ کا موجب بننے والے اس قانون کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ انھوں نے کہاکہ ملک بھر میں اس قانون کی منظوری کے بعد بڑے پیمانے پر شہریوں میں برہمی پائی جاتی ہے اور پورا ملک اس قانون کے خلاف اُٹھ کھڑا ہوا ہے۔ ملک کے کونے کونے میں جاری احتجاج اور عوامی برہمی کو دیکھتے ہوئے حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنے فیصلے سے دستبرداری اختیار کرتے ہوئے قانون کو واپس لے۔ اس موقع پر طلبہ اور اسکالرس کی بڑی تعداد مخالف این آر سی نعرے بلند کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے اور قانون واپسی تک اپنے احتجاج کو جاری رکھنے اور ملک کے سیکولر کردار کو برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔