قانون کو اختیار دینے کی مخالفتکیمنصوبہ بند عزائم

   

نربھئے قتل مقدمہ میںہائیکورٹ کے اجلاس پر سالیسیٹر جنرل کا تبصرہ
نئی دہلی ۔ 2فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے اتوار کے دن دہلی ہائیکورٹ میں کہا کہ نربھئے اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کے مقدمہ میں جس کے مجرمین کو پھانسی دینے میں تاخیر کی جارہی ہے ، کہا کہ مجرمین مایوس ہوچکے ہیں اور اس لئے سزائے موت پر تعمیل میں تاخیر کے حربے اختیار کررہے ہیں ۔ مہتا نے جسٹس سریش کیٹ سے کہا کہ مجرم پون گپتا نے ایک کیوریٹیو درخواست پیش کی ہے ، جو دانستہ ، منصوبہ بندی اور سزائے موت میں تاخیر کی دانستہ کوشش ہے ۔ نربھئے مقدمہ میں چار مجرمین عدلیہ کے نظام کے ساتھ کھلواڑ کررہے ہیں اور قوم کے صبر کا امتحان لے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مجرمین کی قانون کو اختیارات عطا کرنے سے مایوسی کے عزائم کی دانستہ ، منصوبہ بند اور سوچی سمجھی سازش ہے ۔ سینئر ایڈوکیٹ ربیکا جان مکیش عمر 32سال نے مرکز کی درخواست پر ابتدائی مرحلہ میں ہی اعتراض کیا اور کہا کہ یہ استدلال پایہ دار نہیں ہے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت کبھی بھی اس مقدمہ کی کارروائی کے دوران فریق نہیں رہی ۔ جب کہ حکومت ایک مجرم پر الزام عائد کررہی ہے کہ وہ سزائے موت پر عمل آوری میں دانستہ طور پر تاخیر کررہا ہے ۔ حالانکہ اُسے دو دن قبل سزائے موت دی جانی چاہیئے تھی ۔ عدالت نے مجرمین کا سیاہ وارنٹ جاری کردیا ہے جو سزائے موت یافتہ مجرمین کیلئے جاری کیا جاتا ہے ۔ اس موقع پر مرکزی حکومت نے مقدمہ کی سماعت کرنے والی عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے کہا کہ یہ مجرم کی دانستہ اور منصوبہ بند سازش ہے ۔ اس سے مرکزی حکومت کی نیت کا پتہ چلتا ہے ۔ سینئر ایڈوکیٹ ربیکا جان نے جو چوتھے مجرم مکیش کی پیروی کررہے ہیں ابتدائی مرحلہ میں ہی اعتراض کیا تھا ۔