قاہرہ۔5 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے عیسائی رہائشی ماہ رمضان کے دوران اپنے مسلمان ہمسایوں کے ساتھ مل کر ناصرف صدقہ خیرات کرتے اور دیگر روایات نبھاتے ہیں بلکہایک ساتھ افطار بھی کرتے ہیں۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق قاہرہ کے علاقے شوبرہ میں عیسائی برادری کی تعداد پانچ لاکھ 90 ہزار ہے۔ایک عیسائی خاتون یاسمین تدروس نے کہا ہے کہ میں روزے دار کے سامنے کچھ نہیں کھاتی۔میرے والدین نے مجھے یہ بات بچپن ہی میں سکھا دی تھی۔ مجھے مسلمان بھائیوں کے ساتھ رمضان کی روایات نبھاتے ہوئے 20 سال ہوگئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شوبرہ اسٹریٹ میں ہم اکٹھے افطار تیار کرتے تھے اور پھر مسلمان اورعیسائی اسے مل کر کھاتے تھے۔ دیگر لوگ بھی ہمارے ساتھ مل جاتے تھے اور ہم بہت خوش ہوتے تھے۔ تاہم کورونا وائرس کے باعث اس برس ہم محتاط ہیں۔مصر میں مل جل کر رہنا زندگی کا حصہ ہے، خاص طور پر شوبرہ میں جہاں رمضان میں مسلمان اور عیسائی احتراماً اکٹھے ہو جاتے ہیں۔مغدی عزیز شوبرہ اسٹریٹ میں واقع ایک مشہور کرانہ ا سٹور کے مالک ہیں اور وہ مفت رمضان دستر خوانوں کے لیے چاول اور پاستہ عطیہ کرتے ہیں۔تاہم کورونا وائرس کے باعث اس برس یہ دسترخوان نہیں لگائے گئے لہذا اب وہ ضرورت مندوں کے لیے راشن عطیہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں جو کرتا ہوں وہ دل سے کرتا ہوں۔ میں اچھائی کرتا ہوں اور میری خواہش ہے کہ ایسا سب کریں کیونکہ یہ کرنا خدا کے ساتھ محبت کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا مصری اچھے کام کرنا پسند کرتے ہیں او وہ ہر موقعے پر،خصوصی طور پر، رمضان میں اکٹھے ہوتے ہیں۔بعض اوقات میں رمضان میں سب کے لیے اشیا آدھی قیمت پر فروخت کرتا ہوں۔
