قبرستانوں میں مفت تدفین کیلئے وقف بورڈ میں ہیلپ ڈیسک کا قیام

   

ٹیلی فون نمبر کی اجرائی، قبروں کی تجارت نہ کرنے متولیوں سے محمد سلیم کی اپیل

حیدرآباد۔/30 مئی، ( سیاست نیوز) مسلم قبرستانوں میں میتوں کی مفت تدفین اور ہر قبرستان میں تدفین کی اجازت کو یقینی بنانے کیلئے صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم نے آج ہیلپ ڈیسک قائم کیا ہے۔ اس ہیلپ ڈیسک کیلئے 8 عہدیداروں کا تقرر کیا گیا جو 24 گھنٹے شکایات کی سماعت کیلئے دستیاب رہیں گے۔ حج ہاوز میں قائم کردہ اس ڈیسک کا ہیلپ لائن نمبر 7995560136 ہے۔ کسی بھی قبرستان میں تدفین کی جگہ دینے سے انکار یا پھر رقم کے مطالبہ کی صورت میں اس نمبر پر شکایت کی جاسکتی ہے اور عہدیداروں کی یہ ٹیم فوری پہنچ کر مسئلہ کی یکسوئی کرے گی۔ ضرورت پڑنے پر مقامی پولیس کی مدد حاصل کی جائے گی۔ ایسے متولی اور منیجنگ کمیٹی جو مسلمانوں کو اپنے قبرستانوں میں جگہ دینے سے انکار کریں گے ان کے خلاف کریمنل کیس درج کیا جائے گا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے کہا کہ متولی اور منیجنگ کمیٹیوں کو اس بات کا اختیار نہیں کہ وہ تدفین سے انکار کریں۔ ہر قبرستان میں مفت تدفین ہونی چاہیئے اور مقامی یا غیر مقامی کے نام پر کسی بھی مسلمان کی تدفین کو روکا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام ہزاروں روپئے کا کہاں سے انتظام کریں گے۔ متولی اور منیجنگ کمیٹیاں دراصل نگرانکار ہوتی ہیں انہیں رقومات کی وصولی سے گریز کرنا چاہیئے۔ محمد سلیم نے کہا کہ قبرستانوں سے آمدنی کے حصول کا رجحان شرمناک ہے۔ متولیوں کو چاہیئے کہ وہ تجارت یا کسی اور حلال ذریعہ سے آمدنی حاصل کریں نہ کہ قبروں کی تجارت کے ذریعہ۔ گذشتہ دنوں شہر کے مضافاتی علاقہ میں مسلم میت کو تدفین کی اجازت نہ دیئے جانے پر شمشان گھاٹ میں تدفین ہوئی تھی۔ اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے محمد سلیم نے کہا کہ متاثرہ خاندان نے آج تک وقف بورڈ سے ربط قائم نہیں کیا۔ جن متولیوں نے تدفین سے انکار کیا ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے کسی بھی قبرستان میں مفت تدفین وقف بورڈ کا اہم مقصد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غریب خاندانوں کیلئے تجہیز و تکفین کے اخراجات کے طور پر وقف بورڈ سے 5 ہزار روپئے تک کی مدد کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تدفین کے بارے میں راست اُن سے یا چیف ایکزیکیٹو آفیسر سے شکایت کی جاسکتی ہے۔ ہیلپ ڈیسک اتوار کو بھی کام کرے گا اور 8 عہدیدار وقفہ وقفہ سے ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے شکایتوں کی سماعت کریں گے۔ محمد سلیم نے کہا کہ متولیوں اور منیجنگ کمیٹیوں کو وقف بورڈ اور حکومت کے بجائے خوف خدا کے ساتھ کام کرنا چاہیئے۔