قبرستانوں کیلئے اوقافی اراضیات مختص کرنے کا امکان

   

سرکاری اراضیات مختص کرنے میں حکومت کی عدم دلچسپی ، انتخابات سے عین قبل مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش جاری
حیدرآباد۔13جولائی(سیاست نیوز) ’دیو کی ناک کاٹ کر دیو کو چڑھانا‘ یہ محاورہ تو بیشتر سبھی نے سنا ہوگا اور اب حکومت تلنگانہ یہی کرنے بھی جا رہی ہے ۔ مسلمانوں کے لئے قبرستانوں کے لئے اراضی فراہم کرنے کے اعلان کے بعد اب اوقافی اراضیات کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں قبرستان کے لئے حوالہ کرنے کے اقدامات کا جائزہ لیا جا رہاہے جبکہ حکومت کی جانب سے کئے گئے اعلان کے مطابق ریاست کی سرکاری اراضیات قبرستانوں کے لئے مسلمانوں کے حوالہ کرنے کے اقدامات کرے لیکن ایسا کرنے کے بجائے موقوفہ جائیدادوں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں مسلمانوں کے حوالہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جار ہی ہے۔ریاست تلنگانہ میں مسلم ووٹوں کے حصول کے لئے بھارت راشٹرسمیتی مسلمانوں کو قبرستان کی اراضی حوالہ کرتے ہوئے انہیں اپنا ہمنوا بنانے کی کوشش کر رہی ہے اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے علاوہ مسلم تنظیموں کے ذمہ داروں سے ملاقات کے دوران چیف منسٹر نے قبرستان کے لئے اراضیات کی نشاندہی کی ہدایات جاری کی ہیں اور تمام ضلع کلکٹرس کو جاری کی گئی ہدایات کے ساتھ ہی اب یہ بات سامنے آرہی ہے کہ تلنگانہ کے اضلاع کے ضلع کلکٹرس نے وقف انسپکٹرس کو اضلاع میں موجود موقوفہ اراضیات کی نشاندہی کروانے کی تاکید شروع کردی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھرراؤ نے جو اعلان کیا ہے اس سلسلہ میں عہدیداروں کو جو ہدایات موصول ہوئی ہیں ان میں موقوفہ اراضیات کی نشاندہی کی زبانی ہدایات جاری کی جار ہی ہیں۔ ریاستی حکومت کی جانب سے اگر موقوفہ اراضیات کو سرکاری قرار دیتے ہوئے قبرستان کے لئے مختص کرنے کا اعلان کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں ریاستی حکومت سے مسلمانو ںکو کچھ نہیں ملے گا بلکہ وقف جائیدادیں جو مسلمانوں کی ہی ہیں انہیں ہی واپس کی جائیں گی ۔ذرائع کے مطابق تلنگانہ کے بیشتراضلاع میں جہاں موقوفہ اراضیات جو تنازعہ کا شکار ہیں یا آبادیوں سے دور ہیں ان کی نشاندہی کرتے ہوئے متعلقہ آرڈی او اور ضلع کلکٹر کو واقف کروانے کی ہدایت دی گئی ہے اور کہا جار ہاہے کہ حکومت کی جانب سے ضلع کلکٹرس سے نوٹ لکھواتے ہوئے ان موقوفہ اراضیات کو حاصل کرنے اور دوبارہ مسلمانوں کے حوالہ کرنے کے اقدامات کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق اندرون چند یوم ان کاروائیوں کو مکمل کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کا عہدیداروں کو پابند بنایا گیا ہے۔م