قبرستانوں کی اراضی لیز پر دینے کے خلاف حکومت کو رپورٹ پیش

   


ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم کا اقدام،گمراہ کرنے والے عہدیداروں کے خلاف کارروائی : محمد سلیم
حیدرآباد: ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم آئی پی ایس نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ کے عہدہ کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد بورڈ کی جانب سے کئے گئے بعض فیصلوں پر عمل آوری روک دی ہے۔ شاہنواز قاسم نے بورڈ کی جانب سے حالیہ عرصہ میں کئے گئے فیصلوں اور اس سلسلہ میں منظور کی گئی قراردادوں کا جائزہ لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بورڈ کے بعض فیصلے منشائے وقف کے خلاف تھے اور اوقافی جائیدادوں کے تحفظ میں رکاوٹ کا اندیشہ تھا۔ قبرستان کی اراضیات کو تجارتی سرگرمیوں کیلئے الاٹ کرنے سے متعلق قراردادوں پر عمل آوری روکتے ہوئے شاہنواز قاسم نے سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم کو تفصیلی رپورٹ روانہ کردی ہے۔ رنگا ریڈی ضلع کے گنڈی پیٹ منڈل میں کوکا پیٹ کے مقام پر قبرستان اور چھلہ محبوب سبحانی کے تحت موجود 4416 مربع گز اراضی ریسٹورنٹ کی تعمیر کیلئے لیز پر دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔ اس سلسلہ میں بورڈ کی جانب سے پروسیڈنگ جاری کردی گئی لیکن شاہنواز قاسم نے احکامات پر عمل آوری کو روک دیا ہے۔ سابق چیف اگزیکیٹیو آفیسر محمد قاسم کے دور میں 14 ڈسمبر کو پرویسڈنگ جاری کی گئی تھی، لیز ہولڈر اور وقف بورڈ کے درمیان معاہدہ پر دستخط باقی تھے لیکن شاہنواز قاسم نے احکامات پر عمل آوری پر روک لگادی ۔ انہوں نے بتایا کہ انتہائی قیمتی اراضی کو معمولی کرایہ پر لیز نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا کہنا ہے کہ قبرستان اور چھلے کے لئے وقف اراضی کو تجارتی اغراض کے لئے الاٹ کرنے سے قبل حکومت سے اجازت لینی چاہئے تھی۔ اسی دوران افضل گنج میں واقع قبرستان جان اللہ شاہ کی اراضی پر کمرشیل کامپلکس کی تعمیر کیلئے متولی نے بلڈر سے معاہدہ کرتے ہوئے وقف بورڈ سے منظوری حاصل کرنے کی کوشش کی ۔ بتایا جاتا ہے کہ بورڈ کے بعض ارکان نے کمرشیل کامپلکس کے حق میں اراضی الاٹ کرنے کی سفارش کی تھی ۔ شاہنواز قاسم نے اس معاملہ میں بھی پروسیڈنگ کی اجرائی کو روک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کو قبرستانوںکی اراضی لیز پر دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ایسے وقت جبکہ حیدرآباد اور مضافاتی علاقوں میں تدفین کیلئے قبرستانوں کی کمی ہے، وقف بورڈ کو موجودہ قبرستانوں کا تحفظ کرتے ہوئے ان کی حصاربندی پر توجہ دینی چاہئے ۔ برخلاف اس کے قبرستان کی اراضی پر کمرشیل سرگرمیوں کی اجازت دینا اوقافی جائیدادوں کی تباہی کا راستہ ہموار کردے گا۔ شاہنواز قاسم نے بورڈ کے بعض فیصلوں کو منسوخ کرنے کی سفارش کے ساتھ سکریٹری اقلیتی بہبود کو مکتوب روانہ کیا ہے ۔ واضح رہے کہ سابق سی ای او محمد قاسم کے دور میں بورڈ نے کئی اراضیات کی لیز کو منظوری دی ہے۔ ہائی کورٹ کی جانب سے قبرستانوں کے تحفظ میں ناکامی کے لئے محمد قاسم کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے حکومت کو کارروائی کی ہدایت دی تھی جس کے بعد انہیں عہدہ سے سبکدوش کردیا گیا اور آئی پی ایس عہدیدار شاہنواز قاسم کو زائد ذمہ داری دی گئی۔ شاہنواز قاسم جو سابق میں بھی اس عہدہ پر خدمات انجام دے چکے ہیں ، انہوں نے حالیہ عرصہ میں بورڈ کے اجلاس میں منظورہ قراردادوں کا جائزہ لینے کا کام شروع کیا ہے۔ شاہنواز قاسم کی ذمہ داری سنبھالنے سے بورڈ کے بعض ارکان خوش نہیں ہیں اور انہوں نے وزیر اقلیتی بہبود کے ایشور سے نمائندگی کی تھی کہ شاہنواز قاسم کی جگہ کسی مستقل سی ای او کا تقرر کیا جائے۔ اسی دوران صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر شاہنواز قاسم سے بات چیت کی اور کہا کہ اوقافی اراضیات کے تحفظ کے لئے سخت قدم اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قبرستان کی اراضی کو تجارتی اغراض کے لئے لیز کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ جن عہدیداروں نے غلط رپورٹ پیش کرتے ہوئے بورڈ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ محمد سلیم نے شاہنواز قاسم سے کہا کہ وہ بورڈ کی جانب سے منظورہ قراردادوں کا جائزہ لیتے ہوئے جو بھی منشائے وقف کے خلاف پائے جائیں ، ان پر عمل آوری کو روک دیں۔ انہوں نے کہا کہ منشائے وقف پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور آمدنی میں اضافہ کے نام پر بورڈ کوئی بھی غلط قدم نہیں اٹھائے گا۔