قبرستان کی اراضی پر غیر قانونی قبضہ کو روکنے کا مطالبہ

   

ناگر کرنول میں مسلمانوں کا زبردست احتجاجی دھرنا، وقف انسپکٹر پر لاپرواہی کا الزام

ناگرکرنول۔ 24۔جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ناگرکرنول ضلع کے حلقہ کولاپور میں مسلمانان کولاپور کی جانب سے میونسپل دفتر کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے دھرنا منظم کیا۔مقامی عوام کی تفصیلات کے مطابق کولاپور میں واقع قدیم قبرستان کی وقف اراضی 6ایکڑ 14 گنٹہ ہے۔ 1954 میں کئے گئے گزٹ کے مطابق 6ایکڑ 14گنٹہ اراضی کے مطابق مقامی عوام کی جانب سے پچھلے تقریباً 13 سالوں سے اسے غیر قانونی قبضہ کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔مقامی عوام نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ قبضہ کی گئی تقریبا 3,000 گز پر چاردیواری کی تعمیر کی جارہی ہے جوکہ قبروں کو مسمار کرکے بنائی جارہی ہے۔اس موقع پر مقامی عوام نے جائے وقوع پر پہنچ کر برہمی کا اظہار کیا اور اسے روکنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکام سے اس کو روکنے کے لیے کہا گیا تو وہ جواب نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر اس جگہ کی حفاظت اور تجاوزات کو روکا جائے بصورت دیگر تمام مسلمان منظم ہو کر بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔9 ویں وارڈکونسلر جناب عبدالنعیم نے کہا کہ پچھلے دس سالوں سے اس کے متعلق وقف انسپکٹر محمدسراج کو لگاتار واقف کرواتا رہا ہوں لیکن اس میں کسی طرح کی دلچسپی نہیں دکھائی۔انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی ناگرکرنول ڈسٹرکٹ وقف انسپکٹرمحمدسراج کے آفس میں پہنچتا ہوں پرسوائے ان کی کرسی کے جناب سراج اکثر اپنے آفس میں موجود نہیں رہتے۔اس پر ان سے پوچھاگیا تو انہوں نے جواب دیا کہ انہیں دیگر اضلاع کی بھی ذمہ داری کی وجہ سے وہ موجود نہیں ہیں۔اسی طرح اس وقف اراضی کے متعلق وقف انسپکٹر کی توجہ میں لانے کے باوجود کوئی دلچسپی نہیں لی گئی۔انہوں نے کہا کہ وہ خود اور کولاپور کی عوام کی جانب سے یہ مطالبہ ہے کہ تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ چئیرمن جناب مسیح اللہ خان اس پر خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے قانونی کارروائی کرے اور اس اراضی کی حفاظت کریں۔اس موقع پرایم اے قدیر سابق مائناریٹی پریسیڈنٹ،امیر الدین سابقہ مینارٹی پریسیڈنٹ،محمد قدیر پاشاہ وائس چیئرمین (بی آر ایس)،محمد قادر پاشاہ کانگریس کارکن، عارف الدین،نذیر بابا، محمد غنی،صادق کریم،محمد صادق کے علاوہ دیگر موجود تھے۔