جوبلی ہلز میں حکومت کے غلط فیصلوں سے ہندو مسلم دونوں ناراض ، شیخ عبداللہ سہیل
حیدرآباد ۔ 7 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس کے سینئیر قائد شیخ عبداللہ سہیل نے اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کے ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے کے سیاسی حربے میں ہندو اور مسلم دونوں ہی مذاہب کے رائے دہندوں کو ناراض کرتے ہوئے ان کے جذبات کو ٹھیس پہونچانے کا کانگریس حکومت پر الزام عائد کیا ہے ۔ آج ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ مقامی مسلمانوں کے قبرستان سے متعلق دیرینہ مسئلہ کو حل کرنے میں کانگریس حکومت ناکام ہوگئی ہے ۔ عجلت میں کیا گیا حکمران کانگریس کا فیصلہ مسئلہ کو سلجھانے کے بجائے الجھا دیا ہے جس سے کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ اس کے لیے حکومت کے غلط فیصلے ذمہ دار ہیں ۔ انتخابی شیڈول جاری ہونے سے قبل کانگریس حکومت نے الکاپور میں مسلم قبرستان کے لیے ایک اراضی مختص کی جس کو فوج نے صرف چار گھنٹوں میں اپنے کنٹرول میں لے لیا جس سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہونچی ہے ۔ اس کے دوسرے دن ایرہ گڈہ میں ایک دیوار کو منہدم کیا گیا جس کے بعد ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوئے ۔ بی جے پی کے قائدین نے وہاں پہونچکر احتجاج کیا جس سے ماحول کشیدہ ہوگیا ہے ۔ کانگریس حکومت صرف اپنی سیاسی مفاد پرستی کے لیے ہندو مسلم دونوں مذاہب کے عوام کے جذبات کو ٹھیس پہونچاتے ہوئے پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے ۔ جس کی بی آر ایس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ مقامی عوام کو اعتماد میں لیے بغیر حکومت نے عجلت پسندی میں فیصلہ کیا ہے جس کی کانگریس کو قیمت چکانی پڑے گی ۔ اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کے عوام متحدہ طور پر 11 نومبر کو بی آر ایس کی امیدوارہ سنیتا کو ووٹ دیتے ہوئے نا صرف بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں گے بلکہ سیکولرازم کو فروغ دینے میں اہم رول ادا کریں گے ۔۔ 2