پرانے شہر میں روڈی شیٹرس پر گہری نظر، پٹرولنگ میں اضافہ ، وزیر داخلہ محمود علی کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد۔/6ستمبر، ( سیاست نیوز) وزیر داخلہ محمد محمود علی نے گریٹر حیدرآباد کے حدود میں قتل اور دیگر جرائم کے واقعات پر قابو پانے کیلئے پولیس عہدیداروں کو سخت کارروائی کی ہدایت دی اور کہا کہ رات کے اوقات میں پٹرولنگ میں اضافہ کیا جائے اور روڈی شیٹرس کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے اور ان کے ٹھکانوں پر دھاوے کرتے ہوئے غیرقانونی سرگرمیوں کا پتہ چلایا جائے۔ وزیر داخلہ نے آج پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ شہر میں امن و ضبط کی صورتحال پر اجلاس منعقد کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے جن علاقوں میں قتل اور دیگر جرائم کے واقعات پیش آئے ہیں ان علاقوں میں پولیس کو سخت اقدامات کرنے چاہیئے۔ رات دیر گئے تک کاروبار کیلئے ہوٹلوں، پان شاپس، شراب دکانات، جم اور دیگر اداروں کو جو اجازت دی گئی ہے ان پر کڑی نظر رکھی جائے اور وہاں کی غیر قانونی سرگرمیوں کو کچلنے کیلئے سخت قدم اٹھائے جائیں۔ عوام کو شرپسند عناصر سے محفوظ رکھنے کیلئے اقدامات کریں۔ وزیر داخلہ نے سی سی ٹی وی کیمروں کی کارکردگی بہتر بنانے اور ناکارہ کیمروں کو درست کرنے کی ہدایت دی۔ جائزہ اجلاس میں پرنسپل سکریٹری ہوم ڈاکٹر جتیندر، ڈائرکٹر جنرل انجنی کمار، حیدرآباد کے تینوں کمشنران پولیس سی وی آنند، ڈی ایس چوہان اور اسٹیفن رویندرا نے شرکت کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تلنگانہ پولیس اپنی کارکردگی اور عصری ٹکنالوجی کے سبب ملک بھر میں شہرت رکھتی ہے۔ حالیہ عرصہ میں جرائم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جن پر قابو پانا ضروری ہے۔ کمشنر پولیس حیدرآباد سی وی آنند، کمشنر پولیس راچہ کنڈہ ڈی ایس چوہان اور کمشنر پولیس سائبرآباد اسٹیفن رویندرا نے کہا کہ حیدرآباد کے پرانے شہر کے علاقوں بارکس، بنڈلہ گوڑہ، چندرائن گٹہ، پہاڑی شریف اور دیگر علاقوں میں قتل کے واقعات رونما ہوئے ہیں جس کی اہم وجہ حیدرآباد میں اراضیات کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ سی وی آنند نے کہا کہ پولیس قتل کے واقعات پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن مساعی کررہی ہے۔ کمشنر پولیس راچہ کنڈہ نے دعویٰ کیا کہ ان کے حدود میں جرائم میں کمی واقع ہوئی ہے۔ روڈی شیٹرس پر گہری نظر رکھتے ہوئے وقتاً فوقتاً پولیس اسٹیشن طلب کیا جارہا ہے۔ کمشنر سائبرآباد اسٹیفن رویندرا نے بتایا کہ جاریہ سال ابھی تک ان کے حدود میں قتل کا ایک بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔ جرائم کی شرح میں ریکارڈ کمی آئی ہے۔ انہوں نے روڈی شیٹرس کو شہر بدر کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ ان میں خوف پیدا ہو۔ پولیس کمشنران نے کہا کہ کسی بھی کیس کی چارج شیٹ اندرون 90 دن داخل کرنے کی ضرورت ہے۔ ہر پولیس اسٹیشن میں روڈی شیٹرس کی تصاویر آویزاں کرنے اور ایس او ٹی اور ٹاسک فورس کے ذریعہ روڈی شیٹرس پر نظر رکھنے کی تجویز پیش کی گئی۔ ڈی جی پی انجنی کمار نے کہا کہ جرائم میں اضافہ باعث تشویش ہے تاہم حکومت نے پولیس کو عصری اور مستحکم بنانے کیلئے نئے پولیس اسٹیشنوں کا اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے سوشیل میڈیا پر گہری نظر رکھنے کا مشورہ دیا۔ وزیر داخلہ محمود علی نے کہا کہ فرینڈلی پولیسنگ عوام کیلئے ہے نہ کہ مجرموں کیلئے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ رات دیر گئے تک جاگنے اور گھومنے پھرنے سے گریز کریں۔ نوجوانوں کو تعلیم پر توجہ دینی چاہیئے اور راتوں میں غیر ضروری سرگرمیاں جرائم میں اضافہ کا سبب بن رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے تعاون کے بغیر جرائم پر قابو پانا مشکل ہے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ مجرمین کے خلاف پی ڈی ایکٹ اور روڈی شیٹ کھولی جائے گی۔