جنوب مشرقی یورپی ملک مونٹی نیگرو میں آج اتوار کو سرب قدامت پسندچرچ کے نئے مقامی سربراہ جوآنیکیے اپنی کلیسائی ذمے داریاں سنبھال رہے ہیں۔ مونٹی نیگرو کے سابق دارالحکومت سیتِنیے میں یہ تقریب شدید کشیدگی کے ماحول میں منعقد ہو رہی ہے۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کل ہفتہ کے روز مونٹی نیگرو کی خود مختاری کے حامیوں نے سرب آرتھوڈوکس کلیسا کے اس نئے مقامی سربراہ کی تقرری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے شہر کے گرد و نواح میں پولیس کی طرف سے ناکہ بندی کی خلاف ورزی کی اور رکاوٹین توڑ کر سیتِنیے میں داخل ہو گئے۔ ملکی صدر میلو جْوکانووچ ان مظاہرین کے حامی ہیں۔ سرب آرتھوڈوکس کلیسا کو سربیا سے کنٹرول کیا جاتا ہے اور مونٹی نیگرو نے 2006ء میں میلو جْوکانووچ کی سربراہی میں دوبارہ آزادی حاصل کی تھی۔
