قدرتی گیس کیلئے کینیڈین کمپنی کا امریکی کمپنی سے معاہدہ

   

ٹورنٹو / واشنگٹن : دنیا بھر میں ایک طرف پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے تشویش پیدا کر دی ہے تو دوسری جانب کینیڈا کی تیل و گیس کی پائپ لائنیں بچھانے والی کمپنی اینبرج کا امریکہ کی ’ڈومینیئن انرجی‘ سے 14 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کینیڈا کی اینبرج کمپنی دنیا کی طویل ترین پیٹرولیم پائپ لائن کا انتظام سنبھالے ہوئے ہے اور گیس کی فراہمی کے نیٹ ورک کو مزید وسیع کرنے جا رہی ہے۔امریکی کمپنی ڈومینیئن انرجی کے ساتھ معاہدہ طے پانے کے بعد اینبرج شمالی امریکہ کی قدرتی گیس سپلائی کرنے والی سب سے بڑی کمپنی بن گئی ہے۔ان دونوں کمپنیوں کے درمیان معاہدے سے یہ بھی واضح ہے کہ جب ایک طرف حیاتیاتی ایندھن پر انحصار کم کرنے کی کوشش ہے تو دوسری جانب کمرشل کمپنیاں قدرتی گیس کی پیداوار کو ہی اہمیت دے رہی ہیں۔حامیوں کے خیال میں قدرتی گیس کم آلودگی پیدا کرتی ہے اور ماحول کے لیے بھی بہتر ہے جبکہ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے میتھین کا اخراج زمین کا درجہ حرارت بڑھانے یا گلوبل وارمنگ کا بنیادی سبب ہے۔اینبرج کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ کینیڈا میں قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی میں سب سے آگے رہا ہے اور اس حالیہ معاہدے کو ’نسلوں میں ملنے والا ایک موقع‘ قرار دیا ہے۔اینبرج کمپنی امریکی ریاست شمالی کیرولائینا میں ایسٹ اوہائیو گیس، کویئسٹر گیس کو اور پبلک سروس کو خریدنے جا رہی ہے جس سے ریاست اوہائیو، یوٹاہ، ویومنگ اور شمالی کیرولائینا کے صارفین کو گیس فراہم کی جائے گی۔