قدیم گاڑیوں کو اسکراپ کرنے کیلئے ریاست میں 37 ٹسٹنگ سنٹرس

   

ہر سنٹر کو 8 کروڑ کے لحاظ سے 296 کروڑ روپئے مختص ، وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر کا اعلان

حیدرآباد ۔ 9 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے کہا کہ گاڑیوں کے اسکراپ پالیسی کو ریاست میں لاگو کیا جائے گا ۔ 15 سال سے زائد قدیم ذاتی گاڑیوں کو رضاکارانہ طور پر اسکراپ کرنے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے ۔ اس کے لیے خصوصی رعایت دی جارہی ہے ۔ بین ریاستی تعلقات میں مشکلات پیدا ہونے کی وجہ سے ریاست میں منگل سے سارتھی وہان پورٹل میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی جانچ کے لیے مناسب طریقہ کار پر عمل نہیں کیا جارہا ہے ۔ مرکزی حکومت کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے ایک آٹو میٹک ٹسٹنگ سنٹر قائم کیا جائے گا ۔ ہر سنٹر پر 8 کروڑ روپئے کے مصارف ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پرانی سرکاری گاڑیوں کو ای آکشن کے ذریعہ مرحلہ وار اساس پر ختم کردیا جائے گا ۔ ریاست میں 37 نئے ٹسٹنگ سنٹرس قائم کئے جائیں گے ۔ ٹرانسپورٹ کمشنر المبرتی نے کہا کہ 15 سال
پرانی گاڑیوں کو رضاکارانہ طور پر اسکراپ کیا جاتا ہے تو ایک سرٹیفیکٹ دیا جائے گا ۔ آئندہ دو سال تک نئی گاڑی خریدنے پر موٹر وہیکل ٹیکس میں استثنیٰ دیا جائے گا ۔ بقایا جات ہونے کے باوجود اگر کوئی گاڑی اسکراپ کو جاتی ہے تو ون ٹائم سٹلمنٹ کی سہولت فراہم کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 37 آٹو میٹک ٹسٹنگ سنٹرس قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔ اضلاع میں 33 سنٹرس اور حیدرآباد میں 4 سنٹرس قائم کئے جائیں گے ۔ ہر سنٹر کے لیے 8 کروڑ روپئے کے لحاظ سے جملہ 296 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں ۔ اندرون ایک سال سارتھی وہان سافٹ ویر پر عمل کیا جائے گا ۔ سافٹ ویر کو اپ گریڈ کرنے کا عمل جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 15 سال سے زائد پرانی خانگی گاڑیوں کو اسکراپ کرنے کی کوئی شرط نہیں ہے ۔ یہ مالکین گاڑیوں کے مرضی پر منحصر ہے ۔ ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو ہر سال سہ ماہی ٹیکس میں 10 فیصد چھوٹ دی جائے گی ۔ 15 سال قدیم گاڑیوں کو اسکراپ میں بھیجنے کے بجائے دوبارہ رجسٹر کروانے پر اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا ۔۔ 2