میپما اور بینک عہدیداروں کی ملی بھگت کا انکشاف، تلگودیشم قائدین کا الزام
کریم نگر۔/30 اکٹوبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) شہری مقامات پر غربت کے انسداد کیلئے کام کررہی میپما میں 4 کروڑ روپئے کا بھاری اسکام ہوا ہے ۔ قرضہ جات کی منظوری میں میپما اور بینک عہدیداروں کے درمیان ملی بھگت سے اس طرح کی کارروائی ہوئی ہے، ایک سی ای او کے ذریعہ اس بات کا پتہ چلا ہے۔ 43 سنگھموں کو قرض کی منظوری دی گئی ، ہر ایک سنگھم کو 5 لاکھ روپئے کی منظوری کرتے ہوئے عہدیداروں نے کسی کو 7 لاکھ روپئے تک قرض بھی دیا ہے ۔ ناگولا بالا گوڑ جنرل سکریٹری اور ونجا سرینواس ریڈی ضلع ترجمان تلگودیشم پارٹی نے ایک صحافتی اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اس کی اطلاع دی ہے۔ قرض دے کر عہدیداروں نے خاموشی اختیار کرلی ہے۔ کئی سال گزرنے کے بعد بھی مہیلا سنگھموں کی جانب سے قرض کی ادائیگی نہ ہونے پر تلنگانہ گرامینا بینک چیف منیجر کی تحقیق کے بعد یہ سبھی بوگس اور جعلی سنگھ ہونے کا پتہ چلا ہے۔ اس جعلسازی اسکام میں تینوں افراد کاکلیدی رول ہونے کا پتہ چلایا گیا ہے۔ نقلی امداد باہمی انجمنوں کے نام قرض حاصل کرنے والوں کے خلاف کیوں کارروائی نہیں کی گئی اس کے لئے گاؤں ، مقام اور پتہ بھی غلط ہے۔ پسماندہ و سلم علاقے کے مقامات درج کرتے ہوئے 40 تا50سنگھم تشکیل دیئے گئے۔ایک ہی سنگھم کے نام سے دیگر بینکوں سے بھی قرض حاصل کرلئے جانے کے بارے میں پتہ چلا ہے۔ یہ تمام بوگس سنگھموں نے ایک ہی وقت میں 8 بینکوں سے قرض حاصل کیا ہے۔ اس طرح 4 کروڑ روپئے کی رقم کا بینکوں کو دھوکہ دیا گیا ہے۔ اس میں صرف تین افراد نے اہم رول ادا کیا ہے اور اس کا کچھ عہدیداروں نے ساتھ دیا ہے ایسا شبہ کیا جارہا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ کریم نگر میں برسراقتدار قائدین بھی اسکام میںمبینہ شامل ہے۔ اس سلسلہ میں ضلع کلکٹر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔