آرمور میں بی آر ایس کا دھرنا پروگرام، پرشانت ریڈی رکن اسمبلی کا خطاب
نظام آباد۔ 23 اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) قرض معافی اسکیم کی عمل آواری میں حکومت ناکام ثابت ہوئی ہے۔ انتخابات سے قبل 40 ہزار کروڑ روپے معاف کرنے کا اعلان کیا تھا اور اقتدار میں آنے کے بعد کابینہ کے اجلاس میں 31 ہزار کروڑ معاف کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور بجٹ میں 26 ہزار کروڑ معاف کرنے کا اعلان کیا تھا 15 ؍اگست تک17500 کروڑ روپے کا اعلان کیا گیا ۔کسانوں کو 7500 کروڑ روپے معاف کیے گئے ۔اس طرح کسانوں کے ساتھ دھوکہ دہی کی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق ریاستی وزیر رکن اسمبلی بالکنڈہ مسٹر پریشانت ریڈی کسانوں کے دھرنے سے مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ بغیر کسی شرائط کے2 لاکھ روپے تک کے قرض معاف کرنے کی خواہش کی حکومت کی ناکامیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے احتجاج سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے ہر وزیر الگ الگ طرح کے بیان بازی کر رہے ہیں اقتدار میں آنے سے قبل چیف منسٹر نے ہر کسان کو قرض لینے کی اپیل کی تھی اور اقتدار میں آنے کے بعد اسے معاف کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اب اس سے انحرف کیا جا رہا ہے کسان ملک کا ان داتا ہے کسانوں کی ترقی ملک کی ترقی ہے جس کی وجہ سے سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اپنے دور حکومت میں کسانوں کے لیے کئی فلاحی کام انجام دیا تھا کسانوں کے ساتھ کی گئی دھوکہ دہی کے خلاف 24 ؍اگست کے روز آرمور بڑے پیمانے پر دھرنا پروگرام کا انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے۔ لہذا سے کامیاب بنانے کی تمام اپوزیشن پارٹیوں سے خواہش کی۔