قرض کے حصول میں آندھرا پردیش کو چوتھا ، تلنگانہ کو چھٹواں مقام

   

آر بی آئی کے بلیٹن میں انکشاف ، تلنگانہ سالانہ قرض پر 12 ہزار کروڑ کا سود ادا کررہا ہے
حیدرآباد :۔ قرضوں کے حصول میں آندھرا پردیش کو چوتھا اور تلنگانہ کو چھٹواں مقام حاصل ہوا ہے ۔ ریزرو بینک آف انڈیا ( آر بی آئی ) کی جانب سے جاری کردہ بلیٹن کے مطابق 20 اپریل سے دسمبر تک آندھرا پردیش نے 44,250 کروڑ اور تلنگانہ نے 36,354 کروڑ روپئے کا قرض حاصل کیا ہے ۔ جب کہ کرناٹک نے 55,000 کروڑ ، راجستھان نے 39,000 کروڑ روپئے کا قرض حاصل کیا ہے ۔ بڑے پیمانے پر قرض حاصل کرنے سے دونوں تلگو ریاستوں کی معاشی صورتحال کا پتہ چلتا ہے ۔ مالیاتی 2020-21 میں دسمبر تک ملک کی 29 ریاستوں نے عام مارکٹ سے جملہ 5,55,852 کروڑ روپئے کا قرض حاصل کیا ہے ۔ آندھرا پردیش حکومت کی جانب سے گذشتہ سال کے 12 ماہ میں جو قرض حاصل کیا تھا ۔ دسمبر تک اس سے 4.3 فیصد زیادہ قرض حاصل کیا ۔ جب کہ تلنگانہ حکومت نے گذشتہ سال جو قرض حاصل کیا تھا دسمبر تک 98.45 فیصد قرض حاصل کرلیا ۔ واضح رہے کہ ہر سال تلنگانہ پر قرض کا بوجھ مسلسل بڑھتا جارہا ہے ۔ گذشتہ سال بھی بجٹ میں کٹوتی کی گئی تھی ۔ جاریہ سال بھی بجٹ میں کٹوتی کرنے کا محکمہ فینانس کے عہدیدار جائزہ لے رہے ہیں ۔ کورونا بحران ، لاک ڈاؤن سے ریاست کی مالی حالت مزید کمزور ہوگئی ہے ۔ محکمہ رجسٹریشن اور اکسائز کی آمدنی بھی گھٹ گئی ہے ۔ حکومت قرض حاصل کرتے ہوئے ترقیاتی اقدامات انجام دینے کے ساتھ فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کررہی ہے ۔ جس سے ریاست کو سالانہ 12 ہزار کروڑ روپئے قرض پر صرف سود ادا کرنا پڑرہا ہے ۔۔