غیر ملکیوں کے سعودی عرب سے قطر جانے کیلئے قواعد ، آج سے پروازوں کی بحالی
ریاض : سعودی عرب کی طرف سے حال ہی میں قطر کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے اعلان کے بعد سعودی عرب اور قطر کے درمیان واقع سرحدی گذرگاہ تقریباً ساڑھے تین سال کے بعد کھول دی گئی ہے۔ ہفتے کے روز پہلی قطری گاڑی سعودی عرب کی حدود میں داخل ہوئی۔ سلوا بارڈر کراسنگ سے قطر کی متعدد اور گاڑیاں بھی سعودی عرب میں داخل ہوئیں اور متعدد گاڑیاں منتظر ہیں کیونکہ ان کے کاغذات کی جانچ کی جا رہی ہے۔دونوں ملکوں نے دوبارہ سرحدی گذرگاہیں کھولنے کے بعد کورونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کے لیے سخت قواعد کا نفاذ کیا ہے۔اسی طرح قطر سے سعودی عرب کی حدود میں داخل ہونے والوں کو کورونا وائرس کی منفی ٹیسٹ رپورٹ پیش کرنا ہوگی اور سرحد پر قائم مرکز صحت میں دوبارہ ٹیسٹ کرانا ہوگا۔ سعودی عرب نے پیر کی شب قطر کے ساتھ واقع اپنی فضائی، برّی اور بحری سرحدیں دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ منگل کو العْلا میں خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) کے سربراہ اجلاس میں سعودی عرب سمیت چار عرب ممالک نے قطر کے ساتھ جاری تنازعہ کے خاتمے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کے قطر کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات بحال ہوگئے ہیں۔اس ضمن میں چار عرب ممالک اور قطر کے درمیان دوبارہ تعلقات کی بحالی کیلئے العلامیں ایک سمجھوتا طے پایا تھا۔ اس کے بعد قطرائیرویز نے جمعرات کو سعودی عرب کی فضائی حدود سے اپنے طیارے گزارنے کا اعلان کیا تھا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ،بحرین اور مصر نے جون 2017ء میں قطر کیساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔ انھوں نے اس پرالاخوان المسلمون کی پشت پناہی اور دوسرے انتہا پسند گروپوں کے علاوہ ایران سے تعلقات استوارکرنے اور ان چاروں ملکوں کے داخلی امور میں مداخلت کا الزام عاید کیا تھا لیکن قطر نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔یو اے ای نے جمعہ کو قطر کے ساتھ اپنی سرحدیں دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ العْلا اعلامیے کے بعد قطر کے خلاف کیے گئے تمام تعزیری اقدامات کو واپس لے لے گا۔ سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ پڑوسی ملک قطر کے لیے بندش کی شکار اپنی فضائی سروس دوبارہ بحال کر رہا ہے۔