قطر میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملہ پر ایران کا سخت ردعمل

   

تہران : 10 ستمبر ( ایجنسیز ) قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے پرایران کاردعمل سامنے آگیا۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دوحہ میں اسرائیل کی جانب سے حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے عمل کو خطرناک اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا یہ انتہائی خطرناک اور مجرمانہ اقدام ہے، جو بین الاقوامی قوانین و ضوابط کی کھلی خلاف ورزی اور قطر کی قومی خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت کی صریح پامالی ہے۔خیال رہے کہاسرائیل نے قطر پر فضائی حملہ کرکے مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سینیئر ترین رہنما خلیل الحیہ اور دیگر کو نشانہ بنانیکا دعویٰ کیا ہے۔حماس ذرائع کے مطابق اسرائیلی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا، حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا۔حماس ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں حماس رہنما غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔ترجمان قطری وزارت خارجہ ڈاکٹر ماجد بن محمد الانصاری کے مطابق قطر اسرائیل کی جانب سے دارالحکومت دوحہ میں رہائشی عمارتوں اور حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ترجمان قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ مجرمانہ حملہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور قطری شہریوں اور قطر میں رہنے والے باشندوں کی سلامتی و تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ترجمان کے مطابق سکیورٹی فورسز، سول ڈیفنس اور متعلقہ اداروں نے فوری طور پر واقعے سے نمٹنے اور رہائشی علاقوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ترجمان قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ قطر اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کرتا ہے کہ وہ اسرائیل کے اس غیر ذمہ دارانہ رویے اور خطے کے امن میں جاری خلل کو برداشت نہیں کرے گا، نہ ہی اپنی سلامتی اور خودمختاری کو نشانہ بنانے والے کسی اقدام کو قبول کرے گا۔

آسٹریلیا کی قطر پر اسرائیلی حملہ کی مذمت
کینبرا، 10 ستمبر (یواین آئی) آسٹریلیا نے منگل کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کے رہنماؤں پر اسرائیل کے فضائی حملے کی مذمت کی ہے ۔آسٹریلیا کی وزیر خارجہ پینی وونگ نے بدھ کے روز کہا کہ آسٹریلوی حکومت کا خیال ہے کہ یہ حملہ ایک غلط اقدام تھا۔انہوں نے آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی) ٹیلی ویژن کو بتایا کہ حماس کے سینئر رہنماؤں کے زیر استعمال عمارت کو نشانہ بناکر کئے گئے اس حملے سے جنگ بندی مذاکرات کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے ۔
وونگ نے کہاکہ قطر جنگ بندی میں ثالثی کرنے والے فریقوں میں سے ایک رہا ہے ۔یہ قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے ۔ یہ جنگ بندی کو خطرے میں ڈالتا ہے اور اس میں اضافے کا خطرہ ہے ۔