خلیل الحیہ کی شہادت کی
متضاد اطلاعات
عالمی قوانین کی کھلی
خلاف ورزی:مسلم ممالک
دوحہ، 9 ستمبر (یو این آئی) اسرائیل نے قطر میں فضائی حملہ کرکے سینئر رہنما خلیل الحیہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے ۔ اسرائیلی میڈیا نے اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ قطر میں حماس کی قیادت پر حملہ کیا گیا ہے ، جن میں خلیل الحیہ اور زاہرجابرین شامل ہیں۔ اسرائیلی چینل 12 نے ایک اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر میں حماس کی قیادت پر حملے کی اجازت دی۔ حماس کے ذرائع نے قطری نشریاتی ادارے الجزیرہکو بتایا کہ حملے کا نشانہ حماس کی مذاکراتی ٹیم تھی۔ یہ حملہ اُس وقت ہوا جب حماس کے مذاکرات کار امریکہ کی جانب سے پیش کی گئی تازہ ترین جنگ بندی کی تجویز پر غور کرنے کے لیے ملاقات کر رہے تھے ۔ قطر کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ مجرمانہ حملہ تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے اور قطری شہریوں اور قطر میں مقیم افراد کی سلامتی و تحفظ کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے ۔ وائٹ ہاؤس کی ڈپٹی پریس سیکرٹری اینا کیلی نے الجزیرہ کو بتایا کہ دوحہ میں اسرائیلی حملوں پر امریکی انتظامیہ کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا جا رہا، وہ واضح طور پر اس صورتحال کو دیکھ رہے ہیں کہ یہ کیسے آگے بڑھتی ہے ۔ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے صدر کے سفارتی مشیر نے کہا ہے کہ ہم قطر کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس ‘غدارانہ’ اسرائیلی حملے کی پُر زور مذمت کرتے ہیں۔ اس سے قبل، ‘رائٹرز’ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ مطابق منگل 9 ستمبر کو دوحہ میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ امریکی خبر رساں ادارے ایکسیوس کے رپورٹر باراک راوِد نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ دوحہ میں ہونے والا دھماکہ حماس کے عہدیداران پر کیا گیا، ایک عینی شاہد کے مطابق دارالحکومت کے کتارا ڈسٹرکٹ پر دھواں اٹھتے دیکھا گیا۔ اسرائیلی آرمی ریڈیو نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے قطر میں حماس کے عہدیداران کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے ۔ اسرائیل کے قطر پر فضائی حملہ میں مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سینیئر ترین رہنما خلیل الحیہ کی شہادت کی اطلاع سامنے آئی ہے لیکن حماس نے کہا ہے کہ اجلاس میں موجود حماس کے رہنما اسرائیلی حملے میں محفوظ رہے ۔ اسرائیلی بمباری کے دوران اجلاس میں حماس کے پانچ سینیئر رہنما موجود تھے جن میں خالد مشعل، خلیل الحیہ، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق شامل ہیں۔ اجلاس کی صدارت ڈاکٹر الحیہ کررہے تھے ۔ آج کے اسرائیلی حملے کی کئی مسلم ملکوں بشمول سعودی عرب نے سخت مذمت کی ہے ۔ ایران نے کہا کہ حماس کے عہدیداروں کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور قطر کی خود مختاری پر ضرب ہے ۔