دوحہ۔ جب ہندوستان اپنے ورلڈ کپ2022 میں ایشیائی چمپئن قطر سے تین جون کو جاسم بن حمداسٹیڈیم میں ایشیائی کپ 2023 کے کوالیفکیشن ٹورنمنٹ میں حصہ لے گا تواس مرتبہ اسے مزید چیلنج کا سامنا ہوگا۔ اسی اسٹیڈیم میں ہندوستان نے حالیہ دنوں میں بین الاقوامی فٹ میں بہترین نتیجہ حاصل کیا ۔ ٹیم نے ستمبر2019 میں فیلکس سانچیز باس کے مردوں کے خلاف مقابلہ 0-0 سے ڈراکیا تھا لیکن اس مرتبہ چیلنج اور مشکل ہوگا۔تاہم ، مڈفیلڈر راولن بورگس کا خیال ہے کہ قطر میں کھیلنے سے کسی طرح کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ جاسم بن حمداسٹیڈیم قطر کا پہلا اسٹیڈیم تھا جس نے2011 میں کولنگ ٹکنالوجی حاصل کی تھی۔ ایسی صورتحال میں ، یہاں تک کہ اگر قطر میں درجہ حرارت بڑھتا ہے تو کھلاڑی میدان میںآرام سے کھیل سکتے ہیں۔ بورگس نے کہا اسٹیڈیم میں ٹھنڈا کرنے کی تکنیک حیرت انگیز ہے ۔ سب جانتے ہیں کہ قطر میں بہت گرمی ہوتی ہے لیکن اسٹیڈیم میں ٹھنڈک محسوس ہوگی۔ یہ کھلاڑیوں کو تروتازہ رکھتا ہے ۔انہوںنے مزید کہا میں نے اس طرح کا پہلی مرتبہ کوئی اسٹیڈیم دیکھا۔ یہاں تک کہ85 ویں منٹ میں بھی آپ ہوا چلنے کی وجہ سے تازہ ہوجائیں گے ۔ آپ کو لگے گا کہ آپ دوڑتے رہ سکتے ہیں۔ گواکے مڈفیلڈربرینڈن فرنینڈس نے کہا آخری مرتبہ جب ہم قطرمیں تھے تو اسٹیڈیم بہت اچھا تھا۔ وہاں کوئی نمی نہیں تھی۔ پوری طرح سے ہوادار تھا۔ حقیقت میں قطر کے پاس فٹ بال کے لئے شاندار بنیادی ڈھانچہ اور عالمی سطح کی سہولیات موجود ہیں ۔