قطر کی معیشت 2031 ء تک دوگنی ہو جائے گی

   

دوحہ : معروف بین الاقوامی بینکنگ گروپ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کی رپورٹ کے مطابق قطر کی معیشت 2031 ء تک دگنی ہو جائے گی اور ریاستی محصولات 2014 ء سے پہلے کی تیل کی قیمتوں کی سطح پر واپس آجائیں گے۔ اس وقت قطر دنیا میں گیس پیدا کرنے والے چھٹے سب سے بڑے ملک کے طور پر کھڑا ہے اور اس کے پاس گیس کے تیسرے بڑے ذخائر ہیں، جس سے خلیجی ریاست ہائیڈرو کاربن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا مؤثر طریقہ سے فائدہ اٹھا سکتی ہے۔قطر کی ایل این جی کی صلاحیت میں اسٹریٹجک توسیع جو کہ 2025 ء تک نارتھ فیلڈ میں پیداوار میں 85 فیصد اضافہ کرے گی، آمدن میں مزید اضافہ کے لیے تیار ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس توسیع سے 2030 ء کے آخر تک قدرتی گیس کی پیداوار موجودہ 70کروڑ 70لاکھ ٹن سالانہ سے تقریباً دگنی ہونے کی توقع ہے۔ بینک کی ریسرچ ٹیم کو توقع ہے کہ قطر کی گیس کی پیداوار موجودہ شرح کے مطابق 140 سال تک جاری رہے گی۔ تیل کی عالمی منڈی میں 2014 ء کے تیل کی قیمت کے جھٹکے کے بعد سے نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں۔ جب کہ بینک پہلے سے کم تیل کی قیمتوں میں بحالی کو تسلیم کرتا ہے۔ یہ جغرافیائی سیاسی خطرات، پیداوار کی سطح میں ایڈجسٹمنٹ اور عالمی مانگ میں تبدیلی کی وجہ سے غیر مستحکم رہتی ہیں۔ جغرافیائی سیاسی عوامل اور طلب میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے قیمتوں میں حالیہ اتار چڑھاؤ کے باوجود، مضبوط مانگ برقرار ہے، خاص طور پر گرمیوں کے مہینوں میں سال کے آخر تک برینٹ کروڈ کی قیمت تقریباً 100 ڈالر فی بیرل تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ قطر کی اقتصادی تنوع کی کوششیں قومی ترقی کی حکمت عملی (2023ء تا 2030ء ) کا اہم جز ہیں، جو اس کی حکومتی محصولات کی وصولی، ہائیڈرو کاربن پر اقتصادی انحصار کو کم کرنے اور قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کے لیے لچک کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔