ٹولی چوکی کے محمد عبدالصمد کو عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا اعزاز
دوحہ۔فیفا ورلڈ کپ 2022 کیلئے قطر کی تیاریاں اس وقت عالمی خبروں میں اہم مقام حاصل کرچکی ہیں اور حالیہ دنوں میں ورلڈ کپ کیلئے تیسرے اسٹیڈیم کی تیاری کے ساتھ قطر نے ایک اورکارنامہ انجام دیا ہے ۔ایجوکیشن سٹی اسٹیڈیم قطر ورلڈکپ 2022 کے لئے مکمل ہونے والا تیسرا میدان بن گیا لیکن اس میدان کی تکمیل میں حیدرآباد کا کردار بھی ہے اور یہ بہت کم لوگ جانتے ہیں ۔ توقع ہے کہ 2020 کے آخر تک مزید دو اسٹیڈیم کھل جائیں گے۔ایجوکیشن سٹی اسٹیڈیم فیفا ورلڈ کپ قطر 2022 ٹورنمنٹ کا جدید ترین میدان ہے جس کو سپریم کمیٹی برائے ترسیل اور لیگیسی ایس سی کے ذریعہ مکمل کیا گیا ہے۔یہ 2017 میں خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم کے کامیاب تیاری اورگذشتہ سال الجنوب اسٹیڈیم کے افتتاح کے بعد قطرورلڈکپ2022 کے لئے تیسرا میدان ہے۔ توقع ہے کہ 2020 کے آخر تک مزید دو اسٹیڈیم الریان اسٹیڈیم اور البیعت اسٹیڈیم بھی تیار ہوجائیں گے ۔اس میدان کی تیاری میں حیدرآبادی انجینئرمحمد عبدالصمد نے بھی اپنی خدمات اور صلاحیتوں کا تعاون دیا ہے اور کمپنی سے اعزازی سند بھی حاصل کی ہے ۔عبد الصمد کا تعلق حیدرآباد کے علاقے ٹولی چوکی سے ہے۔ عبدالصمد اس ٹیم کا حصہ ہیں جس کی سرپرستی میں سٹی اسٹیڈیم کا تعمیراتی کام مکمل ہوا ہے۔عبدالصمد نے اس میدان کی تیاری کے ضمن میں میڈیا نمائندے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا اس اسٹیڈیم کو ’’ صحرا میں ہیرا ‘‘ کا نام دیا گیا ہے جس کی وجہ اسٹیڈیم کے اگلے حصے میں مثلث ، ہیروں کی طرح ہندسی نمونوں کی تشکیل ہوتی ہے جو پورے آسمان پر سورج کی حرکت کے ساتھ رنگ تبدیل کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ ہیروں کی طرح ، اسٹیڈیم کا ڈیزائن بھی معیار ، استحکام اور لچک کی نمائندگی کرتا ہے۔
