قطعی فیصلہ تک روایتی یونیفارم پہنیں: کرناٹک ہائیکورٹ

,

   

بنگلورو: کرناٹک ہائیکورٹ کی بنچ نے جو حجاب معاملہ کی سماعت کررہی ہے، چہارشنبہ کو واضح کیا کہ اسٹوڈنٹس کو اس کیس میں قطعی فیصلہ ہونے تک اسکولوں اور کالجوں کی جانب سے معینہ یونیفارم پہننا چاہئے۔ چیف جسٹس ریتو راج اوستی نے 3 رکنی بنچ کی سربراہی کرتے ہوئے اعادہ کیا کہ ہم بالکلیہ واضح کررہے ہیں کہ چاہے ڈگری ہو یا پری یونیورسٹی کالج، اگر یونیفارم معین ہے تو قطعی فیصلہ تک اسی کی تعمیل ہونی چاہئے۔ اس بنچ میں جسٹس کرشنا ڈکشٹ اور جسٹس جے ایم قاضی شامل ہیں۔ بنچ نے یہ بھی واضح کیا کہ عبوری حکنامہ صرف اسٹوڈنٹس کیلئے ہے۔ باحجاب مسلم طالبات کی پیروی کرنے والے کونسل ایس ایس ناگانند نے کہا کہ اسٹوڈنٹس کو عبوری حکمنامہ کا حوالہ دیتے ہوئے تعلیمی اداروں سے باہر بھیجا جارہا ہے اور ہیڈ اسکارف لگانے والے ٹیچروں کو بھی واپس کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس مسئلہ کی سماعت بھی ہونا چاہئے۔ حجاب تنازعہ کی سماعت کرنے والی اسپیشل بنچ نے تمام فریقوں کو اس ہفتہ کے آخر تک اپنے دلائل مکمل کرلینے کی ہدایت دی ہے۔
باحجاب طالبات کی امتحانات میں عدم شرکت کا اندیشہ
کرناٹک کے وہ اسٹوڈنٹس جو 10 اور 12 ویں کلاس میں زیرتعلیم ہیںاور جو حجاب کے بغیر امتحانات میں شرکت کیلئے آمادہ نہیں ہیں، وہ اپنے سالانہ امتحانات میں شرکت سے محروم ہوجانے کا اندیشہ ہے۔ کرناٹک ہائیکورٹ کے عبوری حکمنامہ کے مطابق اسٹوڈنٹس کو کلاس رومس میں حجاب لگانے کی اجازت نہیں ہے۔ ایس ایس ایل سی (دسویں جماعت) کے سالانہ امتحانات اور بی یو سی (بارہویں جماعت) کے امتحانات اپریل میں ہونے والے ہیں۔ حکام طلبہ کیلئے ہال ٹکٹس کی اجرائی شروع کرچکے ہیں۔ تاہم بعض احتجاجی طالبات اپنے ہال ٹکٹس وصول کرنے سے انکار کررہی ہیں۔ اعلیٰ سطح کے ذرائع سے معلوم ہوا ہیکہ محکمہ تعلیم نے سپلیمنٹری ایگزامس میں اسٹوڈنٹس کو شرکت کا موقع نہ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ امتحان ان اسٹوڈنٹس کیلئے منعقد کیا جائے گا جو ریگولر ایگزام میں ناکام ہوجائیں یا جو اسٹوڈنٹ دوبارہ امتحان دینا چاہتے ہیں۔ وجئے نگر میں حکام نے تقریباً 250 پری یونیورسٹی اور 80 گریجویشن کالجس کے اطراف و اکناف امتناعی احکام لاگو کر رکھے ہیں۔ کئی طالبات حجاب کے ساتھ امتحانات میں شرکت کیلئے اصرار کرتے ہوئے امتحان کا بائیکاٹ کرچکی ہیں۔ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے لگ بھگ 1.25 لاکھ اسٹوڈنٹ ریاست بھر کے پی یو کالجس میں زیرتعلیم ہیں۔ ان میں سے تقریباً 84,000 طالبات ہیں۔ حجاب پر اصرار کرنے والی طالبات کی تعداد تقریباً 1000ہیں اور امتحان کے قریب آتے آتے ان کی تعداد گھٹتی دکھائی دے رہی ہے۔