قلعہ گولکنڈہ میں روپ وے بنانے ایچ ایم ڈی اے کا منصوبہ

   

تاریخی عمارتوں کی سیر و تفریح ، سیاحوں کو راغب کرنے کے اقدامات
محمود علی خان
حیدرآباد ۔ 18 ۔ جولائی : آج سے کئی سو سال پہلے ملک میں بادشاہوں کی حکمرانی تھی بادشاہوں کے زمانے میں بنائے گئے محل و دیگر ڈھانچے ان کی یادوں کو تازہ رکھے ہوئے ہیں ۔ بادشاہ چلے گئے اور ان کی سلطنتیں ختم ہوگئیں ۔ لیکن ان کے بنائے ہوئے ڈھانچے آج بھی ماضی کے زندہ گواہ بن کر کھڑے ہیں ۔ آنے والی نسلوں کے لیے ایک بہترین یادگاریں ہیں ۔ ریاست تلنگانہ میں بھی اس طرح کے کئی ڈھانچے ہیں جو تاریخ کا عکس ہیں ۔ تاریخی ڈھانچے اور اس کے موجودہ نسلوں تک شاندار ماضی کو پہنچانے کی بنیادیں ہیں ۔ اس بیش قیمتی تاریخی خزانے کو محفوظ کرنا عوام اور حکومتوں کی ذمہ داری ہے ۔ اس تناظر میں ایچ ایم ڈی اے گولکنڈہ قلعہ کے تاریخی مقامات کے اوپر ایک روپ وے بنانے کا منصوبہ بنارہا ہے ۔ گولکنڈہ قلعہ حیدرآباد کے تاریخی علاقوں میں سب سے آگے ہے ۔ روزانہ 10 تا 12 ہزار لوگ اس جگہ کا دورہ کرتے ہیں ۔ گولکنڈہ بھی غیر ملکی سیاحوں کو راغب کرتا ہے ۔ سیاح گولکنڈہ کے قریب واقع قطب شاہی مقبروں کا بھی دورہ کرتے ہیں ۔ بہت جلد ان دونوں تاریخی مقامات کو مزید دلکشی ملے گی ۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی قلعہ کی چوٹی سے 1.5 کلو میٹر دور واقع مقبروں تک ایک روپ وے بنانے کا منصوبہ تیار کررہی ہے ۔ قلعہ دیکھنے کے بعد سیاح مقبروں کا رخ کرتے ہیں جو تنگ سڑکوں کی وجہ سے سیاحوں کو مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ سیاحوں کو سہولت اور آسانی فراہم کرنے کے لیے روپ وے قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ایچ ایم ڈی اے ایک ہفتہ یا دس دنوں میں مکمل مطالعہ کے لیے ایک کنسلٹنٹ کو تقرر کے لیے نوٹیفکیشن جاری کرے گی اور روپ وے کے قیام کی فزیبلٹی کا جائزہ لے گا ۔ قلعہ گولکنڈہ سے لے کر قطب شاہی مقبروں تک محکمہ دفاع کی اراضی اور عمارتیں موجود ہیں ۔ عہدیدار اس مسئلہ پر غور کررہے ہیں کہ متعلقہ حکام سے کس قسم کی اجازت لی جانی چاہئے ۔ روپ وے کیلئے کئی ممالک میں دستیاب جدید ٹکنالوجی کا بھی مطالعہ کیا جائے گا ۔ اس سے قبل عہدیداروں نے حسین ساگر میں روپ وے کی تعمیر کا منصوبہ بنایا تھا وہاں کے حالات کو دیکھتے ہوئے وہ روپ وے کے بجائے اسکائی واک بنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں ۔ اسکائی وے پر یہاں 11 کلومیٹر کا سائیکل ٹریک بنایا جائے گا ۔ حسین ساگر کے بجائے گولکنڈہ قلعہ سے سات مقبروں تک روپ وے بنایا جائے گا تو یہاں سیاحوں کی تعداد میں دوگنا اضافہ ہوگا ۔ عہدیداروں کے بموجب روپ وے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت قائم کیا جائے گا ۔ ریاستی حکومت نے سیاحتی شعبے کی ترقی پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ حکومت مختلف مشہور سیاحتی مقامات کو مزید ترقی دینے کیلئے بھی کام کررہی ہے ۔ اس کے ایک حصہ کے طور پر گولکنڈہ قلعہ سے سات مقبروں تک روپ وے قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کو بہت جلد قطعیت دی جائیگی ۔۔