ہائیکورٹ کے احکام ،جی ایچ ایم سی کی نوٹس جاری کرنے کی تیاریاں
حیدرآباد۔ 17 جون (سیاست نیوز) جی ایچ ایم سی کمشنر آر وی کرنن نے کہا کہ ہائیکورٹ کے احکامات کے مطابق گریٹر حیدرآباد کے حدود میں غیرقانونی تعمیرات یا منظورہ پلان میں تبدیلیوں کے ساتھ تعمیر کئے گئے مکانات یا عمارتوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں کمشنر جی ایچ ایم سی نے ایک سرکلر جاری کیا جس میں تعمیری قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بنائے جانے والے مکانات کو مہربند کردینے کے رہنمایانہ خطوط جاری کئے۔ شہر حیدرآباد میں کئی ایسے مکانات ہیں، وہ یا تو غیرقانونی ہیں، یا پھر تعمیرات میں قواعد کا پوری طرح لحاظ نہیں رکھا گیا جس پر ہائیکورٹ نے عہدیداروں پر برہمی کا اظہار کیا۔ اس کے کمشنر جی ایس ایم سی نے اپنے ماتحت عہدیداروں کو ایسے مکانات کے مالکین کو وجہ نمائی نوٹس جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے قانون 1955 سیکشن 461-A, TG-BPass قواعد کے مطابق ایسے مکانات کو سیز کردینے کی گنجائش موجود ہے، جاری کردہ سرکلر میں اس کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ جی ایچ ایم سی کے زونل کمشنرس کو ہدایت دی گئی ہے کہ ایسے مکانات کی نشاندہی کریں اور اندرون 15 یوم انہیں وجہ نمائی نوٹس جاری کرے۔ مالکین مکان سے مناسب جواب نہ ملنے کی صورت میں ایسی عمارت کو ان کے اندر داخل ہونے والے دروازے یا گیٹس، سیڑھیاں، لفٹ اور ریامس کو لال رنگ کی ربن لگاکر کر اسے بند کردیا جائے۔2
