قوانین کا پاس و لحاظ نہیں تو ادارے ختم کردیں

   

حکومت کیخلاف
سپریم کورٹ کاسخت ریمارک

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے صارفین فورمزمیں خالی آسامیوں پر بھرتیاں نہ ہونے پر مرکزی حکومت سے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے حکومت کی بے حسی اور من مانی سے پریشان ہوکر اس معاملے میں سخت تبصرہ کیا ہے۔عدالت نے کہاہے کہ یہ کوئی اچھی صورتحال نہیں ہے کہ خالی اسامیوں کی بھرتی میں عدالت بھی مداخلت کرے۔ اگر حکومت قوانین کے مطابق ٹریبونل اور صارفین کی شکایت کے ازالے کے کمیشن جیسے اہم اداروں کو نہیں چلانا چاہتی تو ان کو ختم کر دینا چاہیے۔ پھر حکومت کو چاہیے کہ وہ ٹریبونل ایکٹ کو ہی ختم کردے۔ صارفین کی شکایت کے ازالے کے کمیشن اور کمیٹیوں میں خالی اسامیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر ازخود نوٹ لیتے ہوئے جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے سماعت کے دوران عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہاہے کہ یہ بدقسمتی ہے کہ سپریم کورٹ کو بار بار حکومت سے خالی آسامیوں پر بھرتی اور دیگر انتظامات کے بارے میں پوچھنا پڑتا ہے۔ہماری توانائی ان ٹربیونلز میں اپنے دائرہ اختیار کو تلاش کرنے اور بھرتیوں کے انتظامات کرنے میں خرچ ہوتی ہے۔