قوت سماعت کے آلات کا استعمال بہتر صحت کو یقینی بنانے میں مددگار آلات سماعت طویل عمر کے رازوں میں سے ایک راز ، عالمی سطح پر 1.6 ارب لوگ قوت سماعت سے محرومی کا شکار

   

حیدرآباد ۔ 7 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : قوت سماعت کی کمزوری کا شکار یا سماعت میں مشکلات کا سامنے کررہے افراد کے طویل عرصہ تک زندہ رہنے یا بقید حیات رہنے میں آلات سماعت مدد کرسکتے ہیں ۔ ’ لانیسٹ ہیلتھی لانگویٹی ‘ میں شائع امریکی جائزہ میں یہ انکشاف کیا گیا ۔ دی ویک کے صحت سے متعلق سپلیمنٹ میں کہا گیا کہ عالمی سطح پر قوت سماعت سے محرومی نے 1.6 ارب لوگوں کو متاثر کیا ہے اور اس بات کے پورے امکانات ہیں کہ 2050 تک اس طرح کے افراد میں اضافہ ہو کر 2.5 ارب ہوجائے گی لیکن قوت سماعت کے آلات کی قیمت اور صحیح آلات کے حصول میں مشکلات ایسے عناصر ہیں جو لوگوں کو قوت سماعت کے آلات کے استعمال سے روکتے ہیں ۔ سابق میں اس پر جن جائزوں کا اہتمام کیا گیا ان میں قوت سماعت سے محرومی کے عدم علاج کیلیے سماجی طور پر الگ تھلگ رہنے ، ذہنی دباؤ ، یادداشت کی کمزوری اور قبل از وقت اموات سے جوڑا گیا تھا چنانچہ یہ معلوم کرنے کہ آیا اگر آلات سماعت استعمال کرنے سے قبل از وقت موت کے جوکھم کو روکا جاسکتا ہے محققین نے تقریبا ان 10 ہزار بالغوں ( 20 سال یا اس سے زائد عمر کے لوگوں ) کا ڈیٹا استعمال کیا جو آڈیو میٹری جائزہ با الفاظ دیگر سماعت پیمائی کی آزمائش سے گذر چکے ہوں اور ایسے لوگوں کو دس برسوں تک قابو کیا چنانچہ 1863 بالغوں میں جو قوت سماعت سے محرومی کا شکار ہوئے صرف 237 ایسے لوگ تھے جو روزانہ باقاعدگی سے قوت سماعت کے آلات استعمال کرتے تھے جبکہ 1483 لوگ آلات سماعت استعمال نہیں کر رہے تھے اور مابقی باقاعدہ استعمال کرنے والے نہیں تھے چنانچہ اس جائزہ سے یہ بات سامنے آئی کہ وہ لوگ جو باقاعدہ آلات قوت سماعت استعمال کئے میں ان لوگوں کی بہ نسبت موت کا جوکھم 24 فیصد کم رہا جنہوں نے کبھی بھی ان آلات کا استعمال نہیں کیا ۔ اس جائزہ میں ایک اور بات یہ بتائی گئی کہ قوت سماعت میں بہتری لانے سے آپ کی ذہنی صحت میں بھی بہتری پیدا ہوتی ہے جس کا اثر صحت کی مجموعی حالت پر پڑتا ہے اور عمر میں اضافہ ہوتا ہے ۔۔