قوت مدافعت بڑھانے یونانی اور آیورویدک کی ادویات کے استعمال کو ترجیح

   

یونانی حکماء ادویات کی تیاری میں مصروف ، کورونا وائرس سے بچنے طاقتور رہنا انتہائی ضروری
حیدرآباد۔ قوت مدافعت میں اضافہ کیلئے شہری یونانی اور آیورویدک علاج کی جانب مائل ہونے لگے ہیں۔کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کیلئے قوت مدافعت کا استحکام بے انتہاء ضروری ہے اور یہ بات سب پر عیاں ہے کہ یونانی اور آیوروید میں قوت مدافعت میں اضافہ کے لئے جڑی بوٹیوں کے علاوہ دیگر ادویات موجود ہیں جو کہ بیماریوں سے مقابلہ کی اہلیت میں اضافہ کرتے ہیں۔دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں یونانی حکماء اور آیوروید کے ماہرین کی جانب سے مختلف ادویات قوت مدافعت میں اضافہ کیلئے تیار کی جانے لگی ہیں اور ان ادویات کے استعمال کرنے والوں کی تعداد میں بھی زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے ۔ یونانی حکماء کی جانب سے نہ صرف قوت مدافعت کے استحکام کیلئے ادویات تیار و تجویز کی جانے لگی ہیں بلکہ پھیپھڑوںکی قوت کیلئے بھی ادویات تیار کی جانے لگی ہیں اور بلغم کے اخراج اور سانس میں ہونے والی تکالیف کو دور کرنے کی ادویات بھی یونانی وآیوروید میں تجویز کی جانے لگی ہیں۔ شہر میں ایلوپیتھی کے متبادل علاج کی بھی سہولت کی فراہمی کے اقدامات کئے جانے لگے ہیں اور کئی حکماء شب و روز اس کوشش و تحقیق میں مصروف ہیں کہ موجودہ حالات میں درکار ضرورت کے مطابق ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے ۔ طب یونانی میں قرنطینہ اور وبائی امراض کے لئے ادویات کا قدیم کتب میں تذکرہ موجود ہونے کے علاوہ قرنطینہ میں رکھتے ہوئے علاج کے طریقۂ کاربھی موجود ہیں اور اب حکماء کی جانب سے ان طریقوں پر تحقیق کا کام کیا جانے لگا ہے لیکن حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے باعث حکماء و آیوروید کے ماہرین کی جانب سے صرف قوت مدافعت کے استحکام اور اضافہ کیلئے ادویات تیار کی جارہی ہیں تاکہ مضبوط قوت مدافعت کے ساتھ کورونا وائرس کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا جاسکے ۔