نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر نجمہ اختر نے بتایا کہ قومی انسانی حقوق کمیشن کی ٹیم 14 جنوری منگل کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ کرتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور اس کے کیمپس میں پولیس کی جانب سے ہوئی بربریت کی جانچ کرے گی اور ثبوت وزخمی طلبہ کا بیان حاصل کرے گی۔ واضح رہے کہ 15 دسمبر کی شب جامعہ ملیہ اسلامیہ کی کیمپس و ہاسٹل میں دہلی پولیس گھس کر طلبہ کی زبردست پٹائی کی جس سے کئی طلبہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔ خبررساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے نجمہ اختر نے بتایا کہ قومی انسانی حقوق کی ایک ٹیم پہلے ہی کیمپس کا دورہ کرچکی ہیں۔ ہم نے انہیں تمام شواہد و ثبوت فراہم کئے ہیں۔
کمیشن کی ایک ٹیم 14 جنوری کو یونیورسٹی کا دورہ کرتے ہوئے زخمی طلبہ کا بیان حاصل کرے گی اور شواہد حاصل کرے گی۔ وائس چانسلر نے بتایا کہ پولیس نے ہمیں اب تک یہ نہیں بتایا کہ ایف آئی آر درج کیاگیا ہے یا نہیں۔ ہمیں اس تعلق سے کوئی بھی اطلاع نہیں ملی۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے مرکزی حکومت کے اعلی حکام سے درخواست کی ہے کہ اس معاملہ کی بڑے پیمانہ پر جانچ کروائی جائے۔ پولیس کا بغیر اجازت کیمپس میں داخل ہونا ناقابل قبول ہے۔