قومی اور عالمی حالات سے مسلمانوں کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں: سعادت اللہ حسینی

   

فلسطین میں مظالم پر دنیا خاموش، ملک میں مٹھی بھر فرقہ پرست طاقتوں کی شر انگیزیاں، جماعت اسلامی کے کیڈر کنونشن سے قائدین کا خطاب

حیدرآباد۔/17 نومبر، ( سیاست نیوز) امیر جماعت اسلامی ہند جناب سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ قومی اور عالمی صورتحال سے امت مسلمہ کو حوصلہ شکن ہونے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ انہیں حالات میں تبدیلی کیلئے منظم انداز میں جدوجہد کا راستہ اختیار کرنا چاہیئے۔ امیر جماعت اسلامی وادی ھدیٰ میں ارکان کے کُل ہند اجتماع کے دوسرے دن کیڈر کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔ کنونشن میں جماعت اسلامی، ایس آئی او، جی آئی او اور دیگر ملحقہ تنظیموں کے کارکنوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ جناب سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ قومی اور عالمی سطح پر حالات سنگین ہیں لیکن امت مسلمہ کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں۔ قرآن اور حدیث کے مطابق ہم نہ صرف حالات کا مقابلہ کرسکتے ہیں بلکہ اقوام عالم کو اسلام کی تعلیمات سے روشناس کرایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں حالات کا شکوہ کرنے کے بجائے حالات کی تبدیلی کی فکر کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال امت مسلمہ کیلئے آزمائش اور امتحان کی گھڑی ہے۔ فلسطین کے حالات کا احاطہ کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ غزہ کے مجاہدین نے دنیا بھر میں قربانیوں کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔ دولت ایمانی سے سرشار غزہ کے معصوم بچے بھی اپنے گھروں کے ملبہ پر بیٹھ کرظالموں کا مقابلہ کررہے ہیں۔ اہل فلسطین کا یہ جذبہ قربانی اور حریت امت مسلمہ کیلئے ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ انبیائے کرام اور صحابہ کرام بھی آزمائشوں سے گذرے ہیں اور انہوں نے ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا تھا۔ جماعت اسلامی ملک میں قانون کا احترام کرتی ہے اور جمہوری انداز میں رائے عامہ میں تبدیلی کیلئے مساعی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات میں جماعت اسلامی نے اپنے میقاتی پروگرام میں منصوبہ کو قطعیت دی ہے۔ نائب امیر جماعت اسلامی کے محمد سلیم انجینئر نے کہا کہ ملک کے حالات کا جائزہ لیں تو اس میں بعض مثبت پہلو بھی دکھائی دیں گے۔ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور عوام آپس میں مل جل کر رہنا چاہتے ہیں۔ ہندوستان نے معیشت اور ٹکنالوجی کے شعبہ میں ترقی کی ہے لیکن اخلاقی بحران میں اضافہ تشویش کا باعث ہے۔ فرقہ پرست طاقتیں نفرت کے ماحول کو ہوا دے رہی ہیں۔ عوام کی اکثریت سیکولر ہے اور مٹھی بھر مفاد پرست طاقتیں صورتحال کو بگاڑنا چاہتی ہیں۔ حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والوں پر مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔ بے گناہ افراد کو جیلوں میں بند کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں برادران وطن سے تعلقات کو استوار کرنے اور اسلام کے امن و محبت کے پیام کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ نائب امیر جناب ایس امین الحسن نے عالمی صورتحال کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ ممالک کے درمیان تنازعات سے جنگوں میں اضافہ ہوا ہے۔ فلسطین پر اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ظالم طاقتوں کیلئے فلسطین تجربہ گاہ بن چکا ہے۔ انسانی حقوق کی بدترین پامالی اور ظلم و بربریت کا ننگا ناچ غزہ میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی دعویدار مملکتیں مظالم پر خاموش ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ فلسطینیوں کی جدوجہد ضرور رنگ لائے گی اور ظلم کا خاتمہ ہوگا۔ سکریٹری جماعت اسلامی محترمہ رحمت النساء ، صدر ایس آئی او رمیض احمد، جی آئی او کی محترمہ سمیہ روشن اور دوسروں نے بھی خطاب کیا۔ مولانا اعجاز اسلم کے درس قرآن سے کیڈر کنونشن کا آغاز ہوا۔معاون امیر حلقہ تلنگانہ جناب محمد اظہر الدین نے اظہار تشکر کیا۔1