دہشت گردی کا مقابلہ خوشامد اور نرم پالیسی سے نہیں کیا جاسکتا: جیٹلی
نئی دہلی 15 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے دوشنبہ کو اپوزیشن کی اس دلیل کو مسترد کردیا کہ الیکشن قومی سلامتی کے مسائل پر نہیں لڑے جانے چاہئیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ملک کی صیانت اور دہشت گردی ایک دہے تک ملک کو درپیش مسائل میں شامل رہیں گے جبکہ دیگر چیلنج ابتداء ہی میں حل ہونے کے لایق ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ہندوستان کو سب سے بڑا چیلنج جموں و کشمیر اور دہشت گردی سے درپیش ہے کیوں کہ ان مسائل کا تعلق ملک کے اقتدار اعلیٰ سے ہے‘‘۔ جیٹلی نے اپنے فیس بُک پر اس عنوان سے لکھا کہ کیوں جموں و کشمیر اور دہشت گردی کے لئے نئے طریقہ کار آئندہ بھی کلیدی مسائل میں شامل رہیں گے۔ انھوں نے کہاکہ اپوزیشن نے وزیراعظم نریندر مودی پر الزام لگایا کہ انھوں نے پلوامہ میں 40 سے زائد سی آر پی ایف جوانوں کی ہلاکت کو سیاسی مسئلہ بنادیا اور پاکستان کے خلاف بالاکوٹ میں ہندوستانی فضائیہ کی کارروائی کو انتخابی فوائد کے لئے استعمال کیا۔ فوج کے متعدد سابق سربراہوں اور فوج کے دیگر افسروں نے صدرجمہوریہ ہند رامناتھ کووند کو مکتوب لکھا اور اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ بہت سے سیاسی قائدین اپنے سیاسی ایجنڈے کے لئے فوجی کارروائیوں کا سہرا اپنے سر باندھ رہے ہیں۔ ارون جیٹلی نے قومی سلامتی اور دہشت گردی کو انتخابی مباحث کا موضوع بنائے جانے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہاکہ ان موضوعات کا تعلق ملک کے اقتدار اعلیٰ، ملک کی سلامتی اور ملک کی سالمیت سے ہے۔
