قومی سیاست میں مصروف ہونے کے سی آر کے اشارے

,

   

جی ایچ ایم سی انتخابات کی ذمہ داری کے ٹی آر کے سپرد ‘ انتخابی مہم کا حصہ بھی نہیں ہونگے

حیدرآباد۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے تمام امور اپنے فرزند وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کے حوالہ کرکے قومی سیاست میں مصروفیت کو بڑھانے کے اشارے دئیے ہیں۔ چیف منسٹر فروری 2021میں بلدی انتخابات سے خود کو دور رکھنے کی منصوبہ بندی کرر ہے ہیں اوروہ قطعی فیصلہ کرچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے انتخابات بالخصوص جی ایچ ایم سی انتخابات کی حکمت عملی کے علاوہ منصوبہ بندی اور دیگر امور کیلئے اپنے فرزند کو مجاز قرار دیا ہے۔کے سی آر نے کے ٹی آر کو امیدواروں کے انتخاب ‘ انتخابی تشہیر کی حکمت عملی اور زمینی حقائق کو نظر میں رکھتے ہوئے فیصلہ کی تاکید کی ہے۔ 2016 کے بلدیہ حیدرآباد کے انتخابات بھی کے ٹی راما راؤ کی نگرانی میں لڑے گئے تھے اورچیف منسٹر نے ان میں بھی فرزند کو مکمل امور تفویض کئے تھے ۔ اس وقت کے ٹی راما راؤ وزیر پنچایت راج ہوا کرتے تھے لیکن وہ پارٹی کے کاگذار صدر نہیں تھے ۔ ذرائع کا کہناہے کہ حکومت کے اقدامات کا جائزہ لینے پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ چیف منسٹر نے کارگذار صدر تلنگانہ راشٹر سمیتی کو تلنگانہ میں بلدی انتخابات کے امور کی نگرانی تفویض کرکے خود کو قومی سیاست میں مصروف کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ کہا جا رہاہے کہ چیف منسٹر اس مرتبہ انتخابی مہم کا حصہ نہیں رہیں گے اور جلسہ یا جلوس میں شرکت نہیں کریں گے جبکہ 2016 بلدی انتخابات کی انتخابی مہم کا چیف منسٹر نے پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ سے آغاز کیا تھا۔ تلنگانہ کے قیام کے بعد مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے انتخابات میں کے ٹی راما راؤ نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا تھا اور اب توقع کی جا رہی ہے کہ کے ٹی راما راؤ تلنگانہ راشٹرسمیتی کو مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد میں مزید بہتر کامیابی سے ہمکنار کروانے میں اہم کردار ادا کریں گے اور حکومت کی جانب سے شہر کی ترقی کے اقدامات کا پور فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جائیگی ۔