چیف منسٹرآسام سونووال کا اپوزیشن سی پی آئی (ایم) سے ملاقات کے بعد فیصلہ:سی پی آئی(ایم
گوہاٹی۔20جون ( سیاست ڈاٹ کام ) اپوزیشن سی پی آئی(ایم) نے آج دعویٰ کیا کہ حکومت آسام ایک کُل جماعتی اجلاس طلب کرے گی جس میں قومی شہریت رجسٹر میں جن افراد کے نام حذف کردیئے جائیں گے ان کے آئندہ حشر پر غور کیا جائے گا ۔ پارٹی کی جانب سے اس سلسلہ میں مطالبہ کی سماعت کے بعد چیف منسٹر سربانند سونووال نے یہ فیصلہ کیا ۔ سی پی آئی(ایم) کی مرکزی کمیٹی کے رکن سوپرکاش تعلقدار نے ایک پریس کانفرنس کے دوران انکشاف کیا کہ سی پی آئی ایم کے وفد نے چیف منسٹر سے کل شام ملاقات کی اور مختلف سلگتے مسائل جو ریاست میں ابھر آئے ہیں ایک یادداشت پیش کی ۔ انہوں نے ہمیں تیقن دیا کہ ایک کُل جماعتی اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں تمام سیاسی پارٹیوں اور گروپس کی قیادت کو آئندہ چند دن میں مدعو کیا جائے گا تاکہ اُن افراد کے مستقبل کے بارے میں جن کے نام قومی شہریت رجسٹر کی قطعی فہرست سے حذف کئے جائیں ، پر غور کیا جائے ۔ تعلقدار نے کہا کہ رجسٹر میں ترمیمات کی جارہی ہیں اور ان کی نگرانی سپریم کورٹ کررہی ہے ۔ 21جولائی قطعی آخری مہلت مقرر کی گئی ہے تاکہ اس حساس دستاویز کی اشاعت کی جاسکے ۔ اس دستاویز کو حقیقی ہندوستانی شہریوں کی جو آسام میں مقیم ہیں قطعی فہرست قرار دیا جارہا ہے ۔ 2.9 کروڑ افراد مکمل مسودہ این آر سی میں درج کئے جانے کے مستحق قرار دیئے گئے ہیں تاکہ اس دستاویز کی تکمیل ہوسکے ۔ 30جولائی گذشتہ سال جو رجسٹر شائع کیا گیا تھا اُس میں اُن کے نام حذف کردیئے گئے تھے ۔ جملہ 3.3کروڑ درخواستیں داخل کی گئی تھیں تاکہ 40.08 لاکھ افراد کے ناموں کو شامل کیا جائے ۔ جب کہ 40.08 لاکھ افراد کے نام حذف کئے گئے تھے ۔ سی پی آئی(ایم) کے وفد نے فرضی ناموں کے اندارج کا مسئلہ بھی اٹھایا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ حقیقی ہندوستانی شہریوں کے نام کے افراد کو غیر ملکی قرار دیا گیا ہے ۔ غیر ملکی شہریوں کے ٹریبونل کے اس اقدام کا جائزہ لیتے ہوئے حقیقی ہندوستانی شہریوں کے نام دوبارہ شامل کئے جائیں اور انہیں حراست کیمپوں سے باہر نکالا جائے ۔ ثناء اللہ کے مقدمہ سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ آسام کی سرحدی پولیس اور ایف ٹی ایس غیرجانبدارانہ اور منصفانہ انداز میں کام نہیں کررہے ہیں اس لئے سی پی آئی (ایم) نے مطالبہ کیا کہ اس کی نگرانی گوہاٹی ہائیکورٹ کرے ۔
