قوم کو راہول گاندھی اور انڈیا اتحاد سے امیدیں:چرنجیت سنگھ

   

حکومت غریب کسانوں کیساتھ دشمنی کا سلوک کررہی ہے،لوک سبھا میں بجٹ پر مباحث ، اپوزیشن کے ریمارک پر ہنگامہ آرائی

نئی دہلی: لوک سبھا میں عام بجٹ 2024-25 پر بحث کے دوران ہنگامہ آرائی کی وجہ سے آج ایوان کی کارروائی دو بار ملتوی کرنی پڑی۔ایک بار ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی دوپہر 2 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، اسپیکر اوم برلا نے حکمراں اور اپوزیشن ارکان اسمبلی کو ایوان میں شائستگی سے پیش آنے کی نصیحت کی اور کہا کہ چیئرمین کی میز پر موجود تمام ارکان کو ایوان کے وقار کو برقرار رکھنے میں تعاون کرنا چاہئے ۔ اس کے بعد انہوں نے کانگریس کے چرنجیت سنگھ چنی کو، جو عام بجٹ پر بحث میں حصہ لے رہے تھے ، کو بولنے کی اجازت دی۔ اس پر چنی نے کہا کہ یہ بجٹ مکمل طور پر کھوکھلا بجٹ ہے ۔ اس میں کسی طبقہ کو کچھ نہیں ملا۔ کئی ریاستوں کا نام تک نہیں لیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک راہول گاندھی کی طرف دیکھ رہا ہے ، کل کسان تنظیمیں ان کے پاس آئیں اور امید کے ساتھ انڈیا اتحاد کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ حکومت غریب اور لاچار کسانوں کے ساتھ دشمنی کا سلوک کر رہی ہے ۔جب چنی نے ایسے الزامات لگائے تو مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کھڑے ہو کرچنی سے اپنی بات کی تصدیق کرنے کے لئے کہا۔ اس پر اپوزیشن ارکان نے اعتراض شروع کردیا۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ اگر کوئی وزیر کسی رکن سے تصدیق مانگے تو اپوزیشن کو کیا اعتراض ہے ؟ برلا نے کہا کہ مسٹر چنی تصدیق کریں گے ۔ اس پر ترنمول کانگریس کے سدیپ بندیوپادھیائے نے کہا کہ مسٹر گوئل کو قواعد کا علم نہیں ہے ، لوک سبھا میں بیان کی تصدیق کا کوئی اصول نہیں ہے ، یہ اصول صرف راجیہ سبھا میں ہے ۔ چنی نے پھر بولنا شروع کیا اور کہا کہ اگر کسان قرض معافی کا مطالبہ کر رہے ہیں تو غلط کیا ہے ، اگر صنعت کاروں کے لاکھوں کروڑوں روپے کے قرضے معاف ہو سکتے ہیں تو غریب کسانوں کے قرض معاف کرنے میں کیا حرج ہے ۔ انہوں نے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ لگا کر چار کسانوں کو قید کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کسان وزیراعظم سے ملنا چاہتے ہیں وہ پنجاب سے چلے ہیں۔جب حکمراں جماعت کے لوگوں نے اس پر اعتراض کیا تو اپوزیشن ارکان بھی کھڑے ہو گئے اور اونچی آواز میں بولنا شروع کر دیا۔ بعد ازاں چیئرمین برلا نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سنیل تٹکرے کو بولنے کے لیے بلایا۔ مسٹر تٹکرے نے بجٹ کی حمایت میں مراٹھی زبان میں بولنا شروع کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں اپوزیشن پر تنقید کی جس سے ترنمول کانگریس کے کلیان بنرجی اور اپوزیشن کے دیگر ارکان مشتعل ہوگئے ۔ جیسے ہی ہنگامہ بڑھتا گیا، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مداخلت کرنے کی کوشش کی لیکن پریزائیڈنگ چیئرپرسن جگدمبیکا پال نے ان سے بیٹھنے کی درخواست کی۔جب ہنگامہ ختم نہیں ہوا تو پال نے ایوان کی کارروائی تین بجے تک ملتوی کر دی۔