قیادت کی پیشکش ہوئی توقبول کر لیں گے:عماد وسیم

   

لاہور۔ 22 اگست (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی ٹیم کے نوجوان آل راؤنڈر عماد وسیم نے کہا ہے کہ اگر انہیں پاکستانی ٹیم کی قیادت کی پیشکش کی گئی تو یہ ان کے لیے بڑا اعزاز ہو گا لیکن وہ خود کرکٹ بورڈ سے اس عہدے کا مطالبہ نہیں کریں گے۔ورلڈ کپ کے بعد پاکستانی ٹیم اور مینجمنٹ میں تبدیلیوں کا سلسلہ جاری ہے اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے ساتھ ساتھ پوری ٹیم مینجمنٹ کو تبدیل کردیا گیا ہے جس میں باؤلنگ کوچ اظہر محمود اور بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور بھی شامل ہیں۔اس سے قبل چیف سلیکٹر انضمام الحق کی زیر سربراہی سلیکشن کمیٹی نے بھی مزید کام جاری نہ رکھنے کا اعلان کیا تھا۔اب پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کی قیادت کے حوالے سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے اور ممکنہ طور پر وہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے جبکہ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کے تناظر میں ان کی ون ڈے ٹیم کی قیادت پر بھی سوالیہ نشان برقرار ہے۔ایسے میں ون ڈے ٹیم کی قیادت کے لیے سرفراز کی جگہ بابر اعظم اور عماد وسیم کو مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا ہے۔عماد وسیم نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر انہیں قیادت کی پیشکش ہوئی وہ اسے یقیناً قبول کر لیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایک نوجوان کرکٹر کے طور پر میں ہمیشہ پاکستان کے لیے کھیلنا چاہتا تھا اور اگر مجھے قیادت کی پیشکش ہوئی تو یہ بڑا اعزاز ہو گا۔
البتہ ویلز میں پیدا ہونے والے کرکٹر نے واضح کیا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) سے قیادت دینے کا مطالبہ نہیں کریں گے اور اگر پی سی بی نے سرفراز کو کپتان برقرار رکھا یا کسی اور کو قیادت کا منصب سونپا تو وہ ہرگز اعتراض نہیں کریں گے۔عماد وسیم نے کہا کہ میرا کام کرکٹ کھیلنا ہے اور اگر مجھے ٹیم کی قیادت دی جاتی ہے تو یہ بہترین ہو گا کیونکہ میں کبھی بھی چیلنج سے پیچھے نہیں ہٹا، لیکن ایسا نہ بھی ہوا تو ٹیم کا رکن رہنا بھی اپنے آپ میں اعزاز کی بات ہے۔آل راؤنڈر نے کہا کہ میں کسی بھی کھلاڑی کی زیر قیادت کھیلنے میں خوشی محسوس کروں گا کیونکہ میں صرف پاکستان کے لیے کھیلنے میں دلچسپی رکھتا ہوں۔