لاؤڈ اسپیکر کا اچانک تنازعات کے زمرے میں آنے کا پتہ لگایا جائے : شیوپال یادو

   

لکھنؤ : اتر پردیش میں عبادت گاہوں سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے یا آواز کم کرنے کے معاملے میں سماج وادی پارٹی (پی آر ایس پی) کے صدر شیو پال سنگھ یادو نے سوال کیا ہے کہ اچانک شروع ہوئے اس فسادکی جڑ کون ہے ؟۔ یادو نے جمعہ کے روز کہا کہ زمانوں سے بھجن، کیرتن، اذان اور گرووانی کی آوازیں گونج رہی ہیں لیکن کسی نے اس پر کوئی سوال نہیں اٹھایا۔ لاؤڈ اسپیکر کی ایجاد سے پہلے بھی یہ سلسلہ بلا تعطل جاری تھا لیکن اچانک یہ تنازعات کے زمرے میں کیسے آیا، اس کا پتہ لگانا ضروری ہے ۔انہوں نے ٹویٹ کیا، ‘‘سینکڑوں سال سے ملک کی گنگا جمن تہذیب میں ، بھجن، کیرتن، اذان اور گرووانی کی آوازیں گونجتی رہی ہیں۔ لاؤڈ سپیکر کی ایجاد سے بہت پہلے ۔ایشور اس وقت بھی بہرا نہیں تھا اور نہ ہی اب ہے۔ بنیادی سوال یہ ہے کہ اس اچانک ہنگامہ آرائی کی جڑ کون ہے ؟۔