لالوپرساد کے دور میں 650کروڑ روپیوں کے بیجا مصارف

   

بیلوں کے سینگوں کو لگانے کیلئے 16 لاکھ روپیوں کے تیل کی خریداری : سشیل کمار مودی
پٹنہ۔25 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام) بہار کے نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار مودی نے بہار اسمبلی کو بتایا کہ 1987 اور 1997ء کے درمیان 650 کروڑ روپیوں کے باقاعدہ مصارف جو واقع ہوئے تھے ان کی جانچ کئی کروڑ روپیوں کے چارہ گھٹالہ کی تحقیقات کرنے والی عدالت کررہی ہے ۔ چارہ گھٹالہ 1992 اور 1997 کے بیچ میں واقع ہوا تھا ۔ سشیل کمار مودی نے جن کے پاس ریاست بہار کا مالیہ کا قلمدان بھی ہے وہ ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے پٹنہ کی عدالت عالیہ میں اس سلسلہ میں مفاد عامہ کے تحت ایک درخواست داخل کی ہے ۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے اس گھٹالے کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپ دی ہیں ۔ راشٹرا جنتادل ( آر جے ڈی ) کے سربراہ لالو پرساد یادو جو غیر منقسم ریاست بہار کے 1997 تک چیف منسٹر رہ چکے ہیں وہ اس اسکام سے متعلق کئی معاملات میں جیل کی سزا بھگت رہے ہیں جبک ہ ان کے پیشرو وزیراعلیٰ جگناتھ مشرا جو سرطان کے مریض ہیں ضمانت پر رہا کئے گئے ہیں ۔ 1980 کی دہائی اور 1990 کی دہائی کے بڑے بڑے مالیاتی گھپلوں کا حوالہ دیتے ہوئے سشیل کمار مودی نے کہا کہ ’’ مویشیوں کیلئے 80اور 90 کی دہائیوں میں 105 کروڑ روپیوں کی ضرورت تھی لیکن اس کے برعکس 253.33 کروڑ روپیوں کے مصارف کی محکمہ فلاح مویشیاں نے کی ۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال سے مالیاتی بدنظمی کا پتہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس کا تیل جو بیلوں اور بھینسوں کے سینگوں پر لگایا جاتا ہے اس کے مصارف 15.50لاکھ بتائے گئے ہیں ۔ مودی کے اس بیان پر اسمبلی میں لوگ زور زور سے ہنسنے لگے ۔