لالو خاندان کیخلاف 5 اگست کو عدالتی فیصلہ

   

نئی دہلی، 23 جولائی(ایجنسیز)آئی آر سی ٹی سی ہوٹل گھوٹالے سے متعلق کیس میں لالو پرساد یادو اور ان کے اہل خانہ کے خلاف الزامات طے کرنے کے فیصلے کو دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے 5 اگست تک کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔اس معاملے میں سی بی آئی نے جولائی 2017 میں ایف آئی آر درج کی تھی، جس میں الزام لگایا گیا کہ لالو یادو نے بطور وزیر ریلوے (2004-2009) اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے نجی فرم سجاتا ہوٹل کو ٹینڈر دیے، جس کے بدلے انہیں بے نامی کمپنی کے ذریعے تین ایکڑ قیمتی زمین ملی۔اس کیس میں کل 14 افراد ملزم ہیں، جن میں لالو یادو کے علاوہ ان کی اہلیہ رابڑی دیوی اور بیٹے تیجسوی یادو شامل ہیں۔ ان پر دھوکہ دہی، بدعنوانی اور مجرمانہ سازش جیسے الزامات ہیں۔کیس میں الزام ہے کہ رانچی اور پوری میں واقع بی این آر ہوٹلوں کی دیکھ بھال کا ٹھیکہ غیر قانونی طور پر دیا گیا۔سی بی آئی کا کہنا ہے کہ یہ ٹینڈر قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دیا گیا، اور بدلے میں لالو خاندان کو مالی فائدہ پہنچایا گیا۔ ایجنسی نے اس معاملے میں کئی مقامات پر چھاپے بھی مارے تھے۔ تاہم، لالو خاندان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی بی آئی کے پاس مقدمہ چلانے کے قابل ثبوت موجود نہیں۔عدالت اب 5 اگست کو فیصلہ کرے گی کہ آیا اس گھوٹالے میں لالو یادو، رابڑی دیوی اور تیجسوی یادو کے خلاف فرد جرم عائد کی جائے یا نہیں۔