لالو پرساد یادو کی چار بیٹیاں گھر چھوڑ کر دہلی روانہ

   

روہنی کے الزامات کے بعد سیاسی گھرانہ شدید انتشار کا شکار

پٹنہ ۔ 16 نومبر(ایجنسیز) بہار اسمبلی انتخابات میں آر جے ڈی کو شدید جھٹکہ لگنے کے دو روز بعد لالو پرساد یادو کے خاندان میں اختلافات مزید گہرے ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔روہنی آچاریہ کی دھماکہ خیز عوامی برہمی اور خاندان سے تعلقات منقطع کرنے کے اعلان کے ایک دن بعد آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کی دیگر 4 بیٹیاں راج لکشمی، راگنی، ہیما اور چندا۔ خاموشی سے اپنے بچوں کے ساتھ پٹنہ کی رہائش گاہ چھوڑ کر دہلی روانہ ہوگئیںجس سے ریاست کے بااثر سیاسی خاندانوں میں سے ایک میں دراڑ مزید گہری ہونے کا اشارہ مل رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راج لکشمی، راگنی اور چندا اپنے خاندان کے ساتھ دہلی کی جانب روانہ ہوتے دکھائی دیئے جبکہ ہیما یادو بھی دہلی کے لئے جاتے ہوئے دیکھی گئیں۔خاندان میں یہ ہلچل ایسے وقت سامنے آئی ہے جب آر جے ڈی انتخابی شکست کے بعد شدید سیاسی اور شخصی بحران سے گزر رہی ہے اور اس کی نشستیں نمایاں طور پر گھٹ گئی ہیں۔ یہ تنازعہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب سنگاپور میں مقیم روہنی آچاریہ نے سیاست اور پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کیا۔ اپنے پیغامات میں انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں ‘‘غلیظ گالیوں’’ کا نشانہ بنایا گیا اور جھگڑے کے دوران کسی نے چپل سے مارنے کی بھی کوشش کی جس میں تیجسوی یادو کے دو قریبی معاونین۔سنجے یادو، جو اب آر جے ڈی کے راجیہ سبھا رکن ہیں اور طویل عرصہ سے وابستہ ساتھی رمیض ملوث تھے۔ان ہی حالات میں راج لکشمی، راگنی اور چندا نے 10 سرکلر روڈ، یعنی لالو پرساد اور رابڑی دیوی کی سرکاری رہائش، چھوڑ دی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ تینوں بہنیں خاندان میں جاری بحران اور کشیدگی سے ذہنی طور پر پریشان تھیں۔روہنی کے الزامات کے بعد ان کے بڑے بھائی تیج پرتاپ یادو نے بھی سخت ردعمل دیا جو اس سال کے اوائل میں ہی پارٹی اور خاندان، دونوں سے نکالے جا چکے ہیں۔